وزیر اعلیٰ نے جموں میں جل جیون مشن کا جائزہ لیا
جموں, 10 دسمبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سول سکریٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں جل جیون مشن (جے جے ایم) کے مختلف منصوبوں کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اجلاس کا مقصد منصوبوں کی رفتار میں م
CM


جموں, 10 دسمبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سول سکریٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں جل جیون مشن (جے جے ایم) کے مختلف منصوبوں کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اجلاس کا مقصد منصوبوں کی رفتار میں مزید تیزی لانا اور گھروں تک محفوظ پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا تھا۔

اجلاس میں وزیر برائے جل شکتی جاوید احمد رانا، وزیر اعلیٰ کے مشیر نصیر اسلم وانی، ایڈیشنل چیف سکریٹری جل شکتی شالین کابرا، ایڈیشنل چیف سکریٹری برائے دفتر وزیر اعلیٰ دھیرج گپتا، مشن ڈائریکٹر جے جے ایم، ڈائریکٹر جنرل بجٹ، ڈائریکٹر جنرل کوڈز سمیت متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری جل شکتی نے دونوں ڈویژنز کشمیر اور جموںمیں جل جیون مشن کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی، جس میں مختلف اجزاء کے تحت منصوبوں کی تکمیل، سول ورک کی رفتار، اور گزشتہ دو برسوں کے دوران مکینیکل و الیکٹریکل کاموں کی پیش رفت شامل تھی۔

اجلاس میں تمام 20 اضلاع میں گھروں تک فعال پانی کنکشن کی صورتحال کا ضلع وار جائزہ بھی لیا گیا۔ اس دوران سی پی ایچ ای ای او مینول کے مطابق ہائی ڈینسٹی پولی تھین پائپوں کے استعمال، جی آئی، ڈی آئی اور ایچ ڈی پی ای پائپوں کی خرید و فراہمی کی صورتحال، اور پورے پائپ نیٹ ورک و واٹر سپلائی انفراسٹرکچر کی پی ایم گتی شکتی پورٹل پر میپنگ کی پیش رفت پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ کام کے معیار اور استعمال شدہ مواد میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، اور تمام منصوبے سی پی ایچ ای ای او معیار اور منظور شدہ تکنیکی ہدایات کے مطابق مکمل کیے جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پائپ نیٹ ورک اور دیگر تمام بنیادی ڈھانچے کے اعداد و شمار کو پی ایم گتی شکتی پورٹل پر بروقت اور حقیقی وقت (ریئل ٹائم) میں اپ ڈیٹ کیا جائے تاکہ منصوبہ بندی، شفافیت اور بین المحکماتی تال میل کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande