
غازی آباد، 10 دسمبر (ہ س)۔ غازی آباد کے ریجنل پاسپورٹ آفس میں تعینات رہے سینئر پاسپورٹ سپرنٹنڈنٹ دیپک چندرا کو سی بی آئی نے آمدنی سے زیادہ اثاثے رکھنے کے الزام میں ممبئی سے گرفتار کیا ہے۔ ملزم کو منگل کو غازی آباد واقع سی بی آئی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے عدالت نے پوچھ گچھ کے لیے 3 دن کی سی بی آئی ریمانڈ پر بھیجنے کا حکم دیا۔ یہ کارروائی اس تفصیلی جانچ کا حصہ ہے، جو سال 2018 سے 2024 تک کی مدت میں ان کی آمدنی اور اثاثوں کا موازنہ کرنے کو لے کر کی گئی۔
سی بی آئی کے مطابق دیپک چندرا 30 جولائی 2018 سے غازی آباد پاسپورٹ آفس میں مختلف عہدوں پر تعینات رہے۔ جانچ میں سامنے آیا کہ اس مدت میں انہوں نے پاسپورٹ سپرنٹنڈنٹ، اسسٹنٹ پاسپورٹ سپرنٹنڈنٹ اور سینئر پاسپورٹ سپرنٹنڈنٹ کے طور پر کام کیا۔ ان پر الزام ہے کہ اسی دوران انہوں نے اپنی آمدنی سے کہیں زیادہ اثاثے بنائے۔ رپورٹ کے مطابق جانچ ایجنسی نے 1.43 کروڑ روپے کے مشکوک اثاثوں کا پتہ لگایا ہے، جو ان کے معلوم ذرائع سے کہیں زیادہ ہے۔
شکایت ملنے پر سی بی آئی نے اس معاملے کی باریکی سے جانچ شروع کی۔ اس کے تحت غازی آباد میں 2 مقامات اور پٹنہ میں ایک مقام پر چھاپے مارے گئے۔ چھاپے ماری کے دوران افسران کو تقریباً 60 لاکھ روپے نقد، بینک کھاتوں میں جمع رقم کے دستاویزات، زمین کی رجسٹری، میوچل فنڈ، بیمہ پالیسیوں سے جڑے کاغذات، گاڑی کی آر سی اور کئی اہم دستاویزات برآمد ہوئے۔ ٹیم نے ان سبھی دستاویزات کو قبضے میں لے کر آگے کی جانچ کے لیے محفوظ کیا ہے۔
جانچ میں یہ بھی سامنے آیا کہ ملزم کی کل قانونی آمدنی صرف 1,29,557 روپے پائی گئی، جبکہ ان کے پاس 88.43 لاکھ روپے کے ایسے اثاثے ملے، جن کا وہ مناسب اور قانونی ذریعہ نہیں بتا سکے۔ آمدنی اور اثاثوں کے درمیان یہ بڑا فرق معاملے کو اور سنگین بناتا ہے۔ اسی مدت میں ان کا تبادلہ غازی آباد سے ممبئی پاسپورٹ آفس میں کر دیا گیا تھا، جہاں سے سی بی آئی کی ٹیم نے انہیں گرفتار کیا۔ گرفتاری کے بعد ملزم کو منگل شام کو غازی آباد کی سی بی آئی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سی بی آئی نے عدالت سے پوچھ گچھ کے لیے ریمانڈ کی مانگ کی، جسے عدالت نے قبول کرتے ہوئے انہیں 3 دن کی ریمانڈ پر بھیج دیا۔ سی بی آئی افسران کا کہنا ہے کہ ریمانڈ مدت کے دوران یہ پتہ لگایا جائے گا کہ اتنے بڑے اثاثے کن ذرائع سے اور کن افراد کی مدد سے جمع کیے گئے۔ ساتھ ہی یہ بھی جانچ کی جائے گی کہ کیا اس معاملے میں دیگر لوگ بھی شامل ہیں۔ سی بی آئی کی اس کارروائی سے ریجنل پاسپورٹ آفس اور متعلقہ محکموں میں ہلچل مچ گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن