
جنید کے قتل میں ملوث 6 افراد گرفتار، مزید 6 اب بھی مفرورحیدرآباد، 10 دسمبر (ہ س)۔ جُنید بہرموس قتل کیس میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں رین بازار پولیس نے مشترکہ کارروائی کے دوران چھ اہم ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے، جبکہ کئی دیگر ملزمان اب بھی مفرور ہیں۔ یہ کارروائی کرائم نمبر 192/2025 کے تحت درج کیس میں کی گئی، جس میں سنگین دفعات شامل تھیں۔ پولیس کے مطابق ملزمین کی گرفتاری خفیہ معلومات کی بنیاد پر دبیر پورہ دروازہ کے قریب عمل میں لائی گئی۔ گرفتار ملزمین میں عمر بن حمزہ الجابری، علی بن حمزہ الجابری، فیصل بن حبیب محمد، محمد مقصود علی، سید اصغر علی اور محمد طاہر شامل ہیں۔تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ریئل اسٹیٹ سے متعلق تنازعات، گھریلو مسائل اور پرانی دشمنی اس قتل کی اصل وجہ بنی۔ ملزمین نے جُنید بہرموس پر مہلک ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ جُنید یاقوت پورہ کا رہائشی تھا اور چنے کی بھٹی میں ایک رائس شاپ میں کام کرتا تھا۔ گزشتہ چند ماہ سے اس کی ملزمین کے ساتھ دشمنی بڑھتی جارہی تھی، خاص طور پر عمر الجابری اور علی الجابری کے ساتھ، جو مشہور پہلوان ظفر پہلوان کے بیٹے ہیں۔ پولیس کے مطابق عمراور علی پہلے سے رین بازار پولیس اسٹیشن میں راوڈی شیٹر اور سسپکٹ شیٹر کے طور پر درج ہیں اور جائیداد کے سودوں میں غیر قانونی کمیشن وصول کرنے میں ملوث تھے، جس کی جُنید اکثر مخالفت کرتا تھا۔ یہی تنازع آخرکار جان لیوا ثابت ہوا۔وہ ملزمین جو اب بھی مفرور ہیں، ان میں سید رحیم غوری شاہزیب، مالک بن جاوید الجابری، آذر، زبیر، ریان اور کلثوم شامل ہیں۔ پولیس ٹیموں نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے تاکہ مفرور ملزمین کو جلد از جلد گرفتار کیا جاسکے۔کارروائی کے دوران پولیس نے تین چاقو، ایک اولاالیکٹرک بائیک، ایک سوزوکی برگمن بائیک اورگرفتارملزمین کے موبائل فونس ضبط کیے ہیں۔ اس کارروائی میں ساؤتھ زون ٹاسک فورس اور رین بازار پولیس نے مشترکہ طور پر حصہ لیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق