ڈونلڈ ٹرمپ کا جنوبی افریقہ میں سفید فام افراد پر مبینہ مظالم کے خلاف جی20 کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان
واشنگٹن،09نومبر(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ میں سفید فام افراد پر ہونے والے مبینہ مظالم کے خلاف احتجاج کے طور جوہانسبرگ میں ہونے والے جی 20 کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔امریکی صدر کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی شرمناک
ڈونلڈ ٹرمپ کا جنوبی افریقہ میں سفید فام افراد پر مبینہ مظالم کے خلاف جی20 کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان


واشنگٹن،09نومبر(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ میں سفید فام افراد پر ہونے والے مبینہ مظالم کے خلاف احتجاج کے طور جوہانسبرگ میں ہونے والے جی 20 کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔امریکی صدر کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ جنوبی افریقہ جی 20 اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔ خیال رہے کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں کے رہنما اس ماہ کے آخر میں جوہانسبرگ میں جمع ہوں گے۔

جنوبی افریقہ کی وزارت خارجہ نے وائٹ ہاو¿س کے فیصلے کو ’افسوسناک‘ قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کرسپین فیری نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ جی20 سربراہی اجلاس کی کامیابی کسی ’ایک رکن ریاست کی شمولیت پر منحصر نہیں۔‘جنوبی افریقہ کی کسی سیاسی جماعت نے یہ دعویٰ نہیں کیا ہے کہ جنوبی افریقہ میں نسل کشی ہو رہی ہے۔ اس میں وہ جماعتیں شامل ہیں جو افریکانرز اور سفید فام کمیونٹی کی نمائندگی کرتی ہیں۔بی بی سی کے پروگرام نیوز آور سے بات کرتے ہوئے کرسپین فیری کا کہنا تھا کہ ٹرمپ جنوبی افریقہ کے نوآبادیاتی ماضی کی دردناک تاریخ کو استعمال کرتے ہوئے ’ایک خیالی بحران کی تصویر پیش کر رہے ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام افراد پر مظالم کا کوئی ثبوت نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’جنوبی افریقہ کے مسائل ہیں اور ہم ان سے نمٹ رہے ہیں۔ میرے خیال میں جرئم سے ہر کوئی متاثر ہے، چاہے ان کا تعلق کسی بھی نسل سے ہو۔‘ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ جی20 کانفرنس جنوبی افریقہ میں منعقد کیا جا رہا ہے۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ افریکانرز (وہ افراد جو ڈچ آباد کاروں اور فرانسیسی اور جرمن تارکین وطن کی نسل سے ہیں) کو قتل اور ذبح کیا جا رہا ہے، اور ان کی زمینوں اور کھیتوں پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔‘جب تک انسانی حقوق کی یہ خلاف ورزیاں جاری رہیں گی، کوئی امریکی سرکاری اہلکار شرکت نہیں کرے گا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande