
نئی دہلی، 8 نومبر (ہ س)۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس اس سال یکم دسمبر سے 19 دسمبر تک چلے گا۔ اس سیشن کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے کل 15 اجلاس ہوں گے۔صدرجمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے ہفتہ کو پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس بلانے کی منظوری دے دی۔
مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ہفتہ کو ایکس پر بتایا کہ صدر محترمہ دروپدی مرمو نے یکم دسمبر 2025 سے 19 دسمبر 2025 تک پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس منعقد کرنے کی حکومت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے (پارلیمانی کام کی ضرورتوں سے مشروط)۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ سیشن تعمیری اور بامعنی ہوگا، ہماری جمہوریت کو مضبوط کرے گا اور عوام کی امنگوں کو پورا کرے گا۔ تاہم پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے اعلان سے پہلے ہی سیاسی بحث چھڑ گئی ہے۔ کانگریس لیڈر اور ایم پی جے رام رمیش نے اجلاس کے مختصر ہونے اور تاخیر پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا،’یہ سرمائی اجلاس اتنی تاخیر سے کیوں بلایا گیا؟ یہ عام طور پر 20 نومبر سے 23 اور 24 دسمبر کے درمیان بلایا جاتا ہے اور تین سے چار ہفتے تک جاری رہتا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ اس بار سیشن یکم دسمبر کو شروع ہوگا اور صرف 15 دن چلے گا۔انہوں نے سوال کیا کہ حکومت کس چیز سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کیا دہلی کی آلودگی کی وجہ سے سیشن کو مختصر کیا جا رہا ہے؟ کیا کوئی قانون یا بل نہیں ہے؟ کیا بحث کے لیے کوئی موضوع نہیں ہے؟ وہ اسے صرف رسمی طور پر جلد از جلد ختم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ پہلی بار ہے جب ہم نے ایسا کچھ دیکھا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ اگر انتخابات سے پہلے سیشن مختصر کر دیا جاتا ہے، تو کیا اس کا مطلب ہے کہ لوک سبھا انتخابات آنے والے ہیں؟ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کانگریس لیڈر جے رام رمیش کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انسٹاگرام پر لکھا کہ کانگریس لیڈر پارلیمنٹ کا اجلاس چلانے میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کانگریس پارٹی سے پارلیمنٹ کے مباحثوں اور مباحثوں میں حصہ لینے اور دوسرے ایماندار ممبران پارلیمنٹ کے لئے رکاوٹیں پیدا کرنے کی بار بار اپیل کرتے ہوئے کبھی نہیں تھکیں گے۔ پارلیمنٹ کو چلنے دیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan