
شردھا دویدی وارانسی، 8 نومبر (ہ س)۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے اور ثقافتی شہر وارانسی سے مدھیہ پردیش کے مشہور سیاحتی مقام کھجوراہو کے لیے روانہ ہونے والی نئی وندے بھارت ٹرین کے مسافروں نے پہلی بار ساڑھے سات گھنٹے میں سفر مکمل کیا۔ کھجوراہو اسٹیشن پہنچنے پر، بی جے پی کارکنوں اور مقامی باشندوں نے ڈھول اور پھولوں کی بارش کے ساتھ ٹرین کا خیر مقدم کیا۔
ٹرین میں سوار مسافروں، طلباء اور عوامی نمائندوں میں زبردست جوش و خروش تھا۔ ٹرین کے استقبال کے لیے پورے کھجوراہو ریلوے اسٹیشن کو پھولوں اور ریڈ کارپٹ سے سجایا گیا تھا۔ وندے بھارت ٹرین کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد اسٹیشن پر جمع تھی۔ لوگوں نے بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگاتے ہوئے مسافروں اور وندے بھارت ٹرین سے اترتے ہی پھولوں کی بارش کی۔ یہ پہلا موقع ہے جب وندے بھارت ایکسپریس ٹرین براہ راست کھجوراہو اسٹیشن پر پہنچی ہے، جسے خطے کی ترقی اور ہموار نقل و حمل کی جانب ایک تاریخی قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
ایم ایل اے اروند پٹیریا اور ڈویژنل ریلوے منیجر انیرودھ کمار وندے بھارت ایکسپریس کے استقبال کے لیے کھجوراہو اسٹیشن پر موجود تھے۔ دیگر شہریوں کے ساتھ انہوں نے ٹرین اور مسافروں کا استقبال کیا۔ اسٹیشن کا احاطہ وندے ماترم کے نعروں سے گونج اٹھا جب مسافروں نے اس تاریخی لمحے کا خوشی سے استقبال کیا۔
وندے بھارت ایکسپریس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مہوبہ کے ایم پی وشنو دت شرما نے بہار کی سیاست کو لے کر اپوزیشن پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اپوزیشن اقتدار میں تھی، یہ خطہ نکسلیوں کا گڑھ رہا، لیکن مودی حکومت اور ریاستی حکومت کی طرف سے انہیں قومی دھارے میں لانے کی سخت کارروائیوں اور ان کی پالیسیوں کی وجہ سے نکسلائیٹس اب محض برائے نام بچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن چاہے بنگال ہو یا بہار، ایس آئی آر کی مخالفت کر رہی ہے کیونکہ اگر یہاں دراندازی کم ہوئی تو ان کا ووٹ بینک بھی سکڑ جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم مودی نے آج صبح اتر پردیش کے وارانسی سے مدھیہ پردیش کے کھجوراہو تک اس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا تھا۔ وزیر اعظم نے ورچوئلی طور پر یہاں سے تین دیگر وندے بھارت ٹرینوں کو بھی جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ