یہ انتخاب نتیش کمار یا نریندرمودی نہیں، بلکہ بہار کے عوام لڑرہے ہیں : وزیر اعظم مودی
بیتیا، 8 نومبر (ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ میں صرف تین دن باقی رہ گئے ہیں، تمام پارٹیوں کے لیڈر ووٹروں سے اپنی اپنی پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔ اس تناظر میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارتیہ جنتا پارٹی
یہ انتخاب نتیش کمار یا نریندرمودی نہیں، بلکہ بہار کے عوام لڑرہے ہیں :


بیتیا، 8 نومبر (ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ میں صرف تین دن باقی رہ گئے ہیں، تمام پارٹیوں کے لیڈر ووٹروں سے اپنی اپنی پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔ اس تناظر میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدواروں کی حمایت میں بیتیا میں ایک زبردست ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ان کی حمایت حاصل کی۔

مغربی چمپارن کے ضلع ہیڈکوارٹر بیتیا کے کڑیا کوٹھی گراؤنڈ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بہار کے لوگ بدانتظامی نہیں بلکہ ترقی اور اچھی حکمرانی کی حکومت چاہتے ہیں۔ بہار کے لوگ کسی بھی قیمت پر جنگل راج کی واپسی نہیں چاہتے۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے جھوٹے وعدوں سے الجھن پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ حالانکہ خود کانگریس پارٹی کو بھی ان کے وعدوں پر یقین نہیں ہے، اس لیے وہ آر جے ڈی کے منشور کا ذکر تک نہیں کرتی ہے۔

وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ این ڈی اے اپنی اب تک کی سب سے بڑی جیت کے ساتھ بہار میں حکومت بنائے گی۔ کیونکہ یہ الیکشن این ڈی اے، نتیش کمار یا مودی نہیں لڑ رہے ہیں بلکہ بہار کے لوگ لڑ رہے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے بھوجپوری میں مہارشی والمیکی اور ماتا سیتا کی سرزمین کو سلام کیا اور کہا کہ یہاں کے لوگوں نے ہمیشہ انصاف کو برقرار رکھا ہے۔ مغربی چمپارن تاریخی جگہ ہے۔ چمپارن نے ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا۔ یہیں گاندھی جی کو مہاتما کا خطاب ملا۔ چمپارن عزم کی سرزمین ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ سب کو این ڈی اے کے ایماندار ارادوں پر بھروسہ ہے۔ آپ کو نریندر مودی اور نتیش کمار پر بھی بھروسہ ہے۔ اسی یقین کے ساتھ بہار کے لوگوں نے 6 نومبر کو پہلے مرحلے کی پولنگ میں بھاری اکثریت سے ووٹ ڈالے۔ بہار میں این ڈی اے کی حکومت بننا یقینی ہے۔11 نومبر کو پرجوش طریقے سے ووٹ دیں۔ بہار میں صرف ترقی نظر آئے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں نے غربت میں زندگی گزاری ہے، میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ غربت کیا ہوتی ہے، میں نے اپنی انتخابی مہم اسی بیتیا سے شروع کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مودی اپنے وعدوں کو پورا کرتے ہیں۔ بہار کا سب سے بڑا صنعتی کوریڈور اس وقت گیاجی میں بنایا جا رہا ہے اور اس سے پوری ریاست کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے رام مندر کی تعمیر کا اعلان کیا اور انہوں نے تعمیر کروایا۔ آرٹیکل 370 کی دیوار گرا دی گئی ہے۔ ہم لوگوں نے پہلگام حملے کا بدلہ بہار کی اسی مٹی سے لینے کی بات کی تھی۔ یہاں کے لوگوں نے آپریشن سندور میں پاکستان کی تباہی بھی دیکھی ہے۔ بہار میںایک کروڑ 4لاکھ ماؤں اور بہنوں کے کھاتوں میں 10،000 روپے جمع کیے گئے ہیں۔ انتخابات کے بعد اس میں بھی توسیع کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جنگل راج کے لوگوں کے پاس وہ سب کچھ ہے جس سے سرمایہ کاری اور نوکریوں کو خطرہ ہے۔ابھی سے بچوں کو رنگدار بنانے کی باتیںکرتے ہیں۔ یہ لوگ کھلے عام اعلان کر رہے ہیں۔ بھیا کی حکومت آئے گی ، تو کٹا، دونالی ،تاوان ، رنگداری ہوگی۔ ان سے بہت محتاط رہیں۔ کانگریس اور آر جے ڈی اقتدار کے لیے کسی کو بھی دھوکہ دے سکتے ہیں۔ آر جے ڈی نے کانگریس کو صرف وہ سیٹیں دی ہیں جہاں اس نے 35-40 سالوں میں جیت نہیں پائی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بہار کے انتخابات کے بعد جبہ سہنی کے نام سے ایک اسکیم شروع کی جائے گی (جبہ سہنی کی پیدائش مظفر پور ضلع کے مینا پور تھانہ علاقے کے تحت چین پور بستی میں ایک انتہائی غریب گھرانے میں ہوئی تھی۔ ہندوستان چھوڑو تحریک کے دوران جبہ سہنی نے مینا پور تھانے کے برطانوی انچارج لیو والر کو 19 اگست 1944 کو آگ لگا دی تھی)۔ اس سے مچھلی کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس کے ارکان چھٹھ پوجا کو ڈرامہ کہتے ہیں۔ یہ کہہ کر کہ ساری دنیا چھٹھی میا کی پوجا کرتی ہے، انہوں نے خواتین کی توہین کی ہے۔ آپ کو 11 نومبر کو این ڈی اے کے حق میں ایک ایک ووٹ ڈال کر بدلہ لینا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande