مدھیہ پردیش میں ایس آئی آر کے نام پر مذاق ہو رہا ہے، نقاب کے پیچھے ووٹ چوری کی سازش نہ کریں: کمل ناتھ
بھوپال، 8 نومبر (ہ س)۔ الیکشن کمیشن نے مدھیہ پردیش کے 55 اضلاع میں ووٹر فہرستوں کے خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر کانگریس رہنما کمل ناتھ نے اسے جلدبازی میں اٹھایا گیا قدم قرار دیا ہے۔ ان کا ا
ایم پی کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ )فائل فوٹو(


بھوپال، 8 نومبر (ہ س)۔

الیکشن کمیشن نے مدھیہ پردیش کے 55 اضلاع میں ووٹر فہرستوں کے خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر کانگریس رہنما کمل ناتھ نے اسے جلدبازی میں اٹھایا گیا قدم قرار دیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ الیکشن کمیشن اور مدھیہ پردیش حکومت نے جس ادھوری تیاری کے ساتھ ریاست میں ووٹر فہرستوں کی جانچ، یعنی ایس آئی آر کا عمل شروع کیا ہے، اس نے ووٹر فہرست تیار کرنے کے پورے عمل کا مذاق بنا دیا ہے۔

کمل ناتھ نے ہفتہ کو سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں الزام لگایا کہ ریاست کے بہت سے اضلاع میں ووٹر بی ایل او کا انتظار کر رہے ہیں اور بی ایل او فارم ملنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ حالت یہ ہے کہ اضلاع میں اب تک فارموں کے پرنٹ آوٹ تیار نہیں ہوئے ہیں اور نہ ہی بی ایل اوز کو دیے گئے ہیں۔ جہاں کہیں فارم دیے بھی جا رہے ہیں، وہ آدھے ادھورے بھرے ہوئے ہیں۔ 2003 کی ووٹر فہرست بی ایل اوز کے پاس دستیاب نہیں ہے اور وہ یہ توقع کر رہے ہیں کہ ووٹر خود انٹرنیٹ سے جانچ کر کے بتائیں کہ ان کا نام اُس وقت تھا یا نہیں۔

سابق وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ مدھیہ پردیش جیسے دیہی آبادی والے ریاست میں عوام پر یہ ذمے داری ڈال دینا کہ وہ انٹرنیٹ سے 2003 کی ووٹر فہرست میں اپنا نام تلاش کریں، ووٹر کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ ہندوستان کے آئین میں صاف طور پر یہ شق موجود ہے کہ شہریوں کو ووٹر بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ لہٰذا کمیشن نے جو باتیں کاغذ پر لکھی ہیں، ان پر عمل درآمد زمینی سطح پر بھی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے شارٹ نوٹس پر اور اتنی مختصر مدت میں ایس آئی آر کرنا بالکل تغلقی فرمان ہے۔ لیکن نہ جانے کس نیت سے کمیشن اس کام میں مصروف ہے۔ اگر اسی طرح کی لاپروائی کے ساتھ ایس آئی آر کیا گیا تو اس میں کوئی شک نہیں کہ ووٹر فہرست منصفانہ طریقے سے تیار نہیں ہو پائے گی اور ریاست کے ووٹروں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔

کمل ناتھ نے کہا کہ میں کمیشن اور حکومت کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ اس لاپروائی کے نقاب کے پیچھے ووٹ چوری کی سازش نہ کریں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو کانگریس پارٹی اور مدھیہ پردیش کی عوام ہر سطح پر جدوجہد کے لیے تیار ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande