نائب صدر جمہوریہ ہندنے امن اور عالمی شناخت میں جین مت کے تعاون پر روشنی ڈالی
نئی دہلی،08نومبر(ہ س)۔نائب صدر جمہوریہ ہند سی پی رادھا کرشنن نے وگیان بھون، نئی دہلی میں جین آچاریہ شری ہنس رتن سریشور جی مہاراج جی کی آٹھویں 180 اپواس پرنا تقریب میں شرکت کی۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے دیویاتپسوی آچاریہ ہنس رتن سر
نائب صدر جمہوریہ ہندنے امن اور عالمی شناخت میں جین مت کے تعاون پر روشنی ڈالی


نئی دہلی،08نومبر(ہ س)۔نائب صدر جمہوریہ ہند سی پی رادھا کرشنن نے وگیان بھون، نئی دہلی میں جین آچاریہ شری ہنس رتن سریشور جی مہاراج جی کی آٹھویں 180 اپواس پرنا تقریب میں شرکت کی۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے دیویاتپسوی آچاریہ ہنس رتن سریشور جی مہاراج کے مقدس مہاپرنا میں شرکت کو اپنے لیے اعزاز قراردیا۔ دنیا کے قدیم ترین مذاہب میں سے ایک، جین مت کے گہرے تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب رادھا کرشنن نے مشاہدہ کیا کہ ان کی تعلیمات-اہمسا (عدم تشدد)، ستیہ (سچائی)، اپریگرہ (ضرورت سےزیادہ اشیاکاذخیرہ نہ کرنا) اور انیکنتاواد (سچائی کے حصول کے لیے متعدد نقطہ نظر)-نے ہندوستان اور دنیا پر دیرپا اثر چھوڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں مہاتما گاندھی کی طرف سے قبول کردہ اہمسا عالمی امن تحریکوں کو تحریک دیتا رہتا ہے۔ نائب نائب صدر جمہوریہ نے مزید روشنی ڈالی کہ سبزی خوری ، جانوروں کے تئیں ہمدردی اور پائیدار زندگی گزارنے کی جین اخلاقیات کو ماحولیاتی ذمہ داری کے نمونے کے طور پر دنیا بھر میں تسلیم کیا گیا ہے۔اپنے ذاتی سفر کو یاد کرتے ہوئے رادھا کرشنن نے بتایا کہ انہوں نے 25 سال قبل کاشی کا دورہ کرنے کے بعد سبزی خوری کو اپنایا تھا ، یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ اس سے تمام مخلوقات کے لیے عاجزی ، پختگی اور محبت پیدا ہوتی ہے۔انہوں نے گیان بھارتم مشن جیسے اقدامات کے ذریعے پراکرت کو ’کلاسیکی زبان‘ کا درجہ دینے اور جین نسخوں کو محفوظ رکھنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی کوششوں کی تعریف کی۔نائب صدر جمہوریہ نے تمل ناڈو میں جین مت کے تاریخی پھیلاو اور تمل ثقافت پر اس کے وسیع اثر کو اجاگر کیا۔ انہوں نے سنگم اور سنگم کے بعد کے ادوار کے دوران تمل ادب میں جین مت کے اہم تعاون کو بتایا، جس میں انہوں نے ایلنگو اڈیگل کے سلپتھیکرم اور کونگو ویلرکے پیرونگاتھائی جیسے کلاسیکی کاموں کا حوالہ دیا ، جو عدم تشدد ، سچائی اور ترک کرنے کے فلسفیانہ اور اخلاقی نظریات کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ تروکرال اور سنگم ادب جیسے متون جین اثرات رکھتے ہیں۔ جناب رادھا کرشنن نے پورے تمل ناڈو میں کئی جین خانقاہوں کی موجودگی پر روشنی ڈالی ، جو تاریخی طور پر تعلیم کے مراکز کے طور پر کام کرتے تھے۔ رادھا کرشنن نے آچاریہ ہنس رتن سریشور جی مہاراج کی اس بات کا مظاہرہ کرنے کے لیے تعریف کی کہ حقیقی طاقت دولت یا عہدے میں نہیں بلکہ تحمل ، ہمدردی اور نظم و ضبط میں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آچاریہ جی کی”ثقافت کو بچائیں، خاندان کو بچائیں، ملک کی تعمیر کریں“ مہم معاشرے کو اقدار کو برقرار رکھنے ، خاندانوں کو مضبوط کرنے اور ایک لچکدار قوم کی تعمیر کی ترغیب دیتی ہے۔آچاریہ ہنس رتن سریشور جی مہاراج ایک قابل احترام جین سنت ہیں جو اپنے روحانی نظم و ضبط اور طویل مدتی سنیاسی کی زندگی گزارنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ مہاپرنا ان کے 180 دن کے برت کے رسمی اختتام کی نشاندہی کرتا ہے ، جو انہوں نے آٹھویں بار کیا ہے ، جو جین مت اور اخلاقی اقدار کے اصولوں کو پھیلانے کے لیے ان کی عقیدت، نظم و ضبط اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ تقریب عقیدت مندوں اور وسیع تر برادری کے لیے عقیدے ، خود تحمل اور تحریک کی علامت ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande