
ہریدوار، 8 نومبر (ہ س)۔ کانگریس کے سینئر لیڈر مکرم انصاری نے کئی گاو¿ں کے پردھانوں اور حامیوں کے ساتھ سابق وزیر اعلی ہریش راوت اور ان کی بیٹی ایم ایل اے انوپما راوت پر ہریدوار اور میدانی علاقوں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔
ہفتہ کو پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مکرم انصاری نے کہا کہ پہاڑی خطہ کے جن لیڈروں کو عوام نے مسترد کر دیا، ہریدوار نے انہیں جیت کر لائف لائن دے دی، لیکن انہوں نے کبھی ہریدوار کی ترقی کی بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان اب مگرمچھ کے آنسوو¿ں سے بیوقوف نہیں بنیں گے۔ کانگریس صرف دو نشستوں پر مسلم امیدواروں کو کھڑا کرتی ہے اور ان کے ساتھ بیٹھنے میں بھی انہیں بدبو محسوس ہوتی ہے۔
انصاری نے کہا کہ آج تک ہریدوار کے کسی بھی پہاڑی باشندے کو اسمبلی کا ٹکٹ نہیں ملا ہے اور نہ ہی اسے ضلع پنچایت کا عہدہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الموڑہ سے نظر انداز کئے کے بعد ہریدوار نے انہیں ممبر پارلیمنٹ، مرکزی وزیر اور وزیر اعلیٰ بنایا، پھر ان کی بیوی، بیٹی اور بیٹے کو انتخابات میں اتارا، لیکن کسی نے ہریدوار کے مسائل پر آواز نہیں اٹھائی۔
انہوں نے کہا کہ ہریش راوت کے دور میں ہریدوار میں کوئی ٹھوس حصولیابی نہیں رہی۔ انہوں نے آنجہانی سابق ایم ایل اے امبریش کمار کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ واقعی ہریدوار کی ترقی کے مدعوں کے لئے جدوجہد کرتے رہتے تھے۔
انصاری نے کہا کہ ایسی پارٹی میں رہنا بے معنی ہے جس کے لیڈر عوام کی آواز نہیں اٹھاتے۔ انہوں نے باضابطہ طور پر کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب مشن 2027 کے لیے میدان میں اتریں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کس پارٹی میں شامل ہوں گے تو انہوں نے کہا کہ وقت آنے پر سب کچھ سامنے آ جائے گا۔
اس موقع پر نعیم قریشی، منشی شکیل احمد، نزاکت پردھان، سرائے پردھان منیش، کتارپور پردھان سچن، نور احمد، حاجی قاسم راو¿، عادل خان، سانو انصاری، نیرج، عمران، صغیر احمد، حاجی منصور، حاجی لیاقت، فرقان انصاری، اکرم انصاری، عمیر انصاری سمیت کئی حامی موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد