
فیکلٹی آف یونانی میڈیسن میں نئے طلبہ کی انڈکشن اور وائٹ کوٹ تقریب منعقد
علی گڑھ، 8 نومبر (ہ س)۔ فیکلٹی آف یونانی میڈیسن میں بی یو ایم ایس اور پری طب کورسز کے نئے طلبہ (بیچ 2025) کے استقبال کے لیے انڈکشن اور وائٹ کوٹ تقریب منعقد کی گئی، جس کے ذریعے طلبہ کے طبی پیشے میں باضابطہ داخلے کا اعلان کیا گیا۔ مہمان خصوصی، اے ایم یو رجسٹرار پروفیسر عاصم ظفر نے اپنے خطاب میں کہا کہ طب کا پیشہ اخلاقیات، اعتماد اور ہمدردی پر مبنی ہے۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ پیشہ ورانہ دیانت، انسان دوستی اور جذباتی حساسیت کو اپنے کردار کا حصہ بنائیں، کیونکہ یہی اوصاف حقیقی معالج کی پہچان ہیں۔
مہمان اعزازی، فیکلٹی آف میڈیسن کے ڈین پروفیسر محمد خالد نے کہا کہ وائٹ کوٹ تقریب پاکیزگی اور انسانیت کی خدمت کی علامت ہے۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ وزارتِ آیوش کے وژن کے مطابق یونانی طب کو عالمی معیار تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر محمد مظاہر عالم، صدر، بی یو ایس ایس، این سی آئی ایس ایم نے نوجوان یونانی معالجین کے لیے مقصد کے تعین اور وقت کے بہتر استعمال کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اے ایم یو میں ایک سنٹر آف ایکسیلنس قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی تاکہ اعلیٰ سطحی یونانی تحقیق اور بین العلومی اشتراک کو فروغ دیا جا سکے۔
تقریب کے آغاز میں فیکلٹی آف یونانی میڈیسن کے ڈین پروفیسر ایس ایم صفدر اشرف نے نئے طلبہ اور مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور طلبہ کو تحقیق، اختراع اور انتریپرینیورشپ کے جذبے کو اپنانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے فروری 2026 میں منعقد ہونے والے ارلی گول سیٹنگ میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
اجمل خاں طبیہ کالج کے پرنسپل پروفیسر بی ڈی خان نے اپنے خطاب میں یونانی طب کی وراثت اور شفابخش فلسفے پر روشنی ڈالی اور طلبہ کو اس روایتی نظامِ علاج کے ذریعے مریضوں کی خدمت کے لیے خود کو وقف کرنے کی تلقین کی۔ یہ پروگرام ڈاکٹر صبازیدی، ڈاکٹر عرشی ریاض، ڈاکٹر محمد شہاب اور ڈاکٹر صفی الرحمٰن کی زیر نگرانی ترتیب دیا گیا، جس میں فیکلٹی ممبران، طلبہ اور ان کے سرپرستوں نے جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی۔ تقریب نے نئے تعلیمی سال کے آغاز کو ایک یادگار موقع بنا دیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ