انڈیگو ایئر لائنز کے نام پر فرضی نوکری کا لالچ دینے والے 9 گرفتار
نئی دہلی، 8 نومبر (ہ س)۔ جنوبی دہلی ضلع کی سائبر پولیس نے نوکری کی جعلی پیشکشوں کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے نو ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ان ملزمان میں اس گینگ کا ماسٹر مائنڈ، ایک ٹیلی کام کمپنی کا ملازم اور سات خواتین ٹیلی کالرز شامل ہیں
انڈیگو ایئر لائنز کے نام پر فرضی نوکری کا لالچ دینے والے 9 گرفتار


نئی دہلی، 8 نومبر (ہ س)۔ جنوبی دہلی ضلع کی سائبر پولیس نے نوکری کی جعلی پیشکشوں کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے نو ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ان ملزمان میں اس گینگ کا ماسٹر مائنڈ، ایک ٹیلی کام کمپنی کا ملازم اور سات خواتین ٹیلی کالرز شامل ہیں جو انڈیگو ایئر لائنز کے نام پر نوکریوں کا وعدہ کرکے بے روزگار نوجوانوں کو دھوکہ دے رہے تھے۔ ملزمان سے 23 الیکٹرانک ڈیوائسز، 19 سم کارڈز، 8 یو پی آئی آئی ڈی، بینک اکاو¿نٹس کے کیو آر کوڈز اور ایک وائی فائی راو¿ٹر برآمد کیا گیا ہے۔جنوبی ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس انکت چوہان نے ہفتے کے روز بتایا کہ امرجیت یادو نامی ایک شخص نے سائبر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ اسے اولیکس پر نوکری کی تلاش کے دوران انڈیگو ایئر لائنز کی کال موصول ہوئی۔ کال کرنے والوں نے انٹرویو اور یونیفارم کے بہانے اس سے 11,000 روپے کا دھوکہ دیا۔ شکایت کی بنیاد پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے مطابق، تکنیکی تجزیہ نے ملزم کو سبھاش نگر، تلک نگر علاقہ میں تلاش کیا۔ پولیس نے چھاپہ مار کر مرکزی ملزم وکاس کمار عرف وکی (38) کو گرفتار کر کے دھوکہ دہی میں استعمال ہونے والے پانچ موبائل فون برآمد کر لیے۔ پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ اپنے ساتھی بلجیت سنگھ (ایک ٹیلی کام کمپنی کا ملازم) اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر گنیش نگر تلک نگر میں ایک فرضی کال سنٹر چلا رہا تھا۔ سات خواتین ٹیلی کالرز وہاں کام کررہی تھیں۔’جاب ہائی‘اور ’ورک انڈیا‘ جیسے آن لائن پورٹلز کے ذریعے خدمات حاصل کی گئیں۔ انہیں 15000 روپے ماہانہ نقد تنخواہ دی جاتی تھی۔ یہ خواتین بے روزگار نوجوانوں کو بلا کر ان سے انڈیگو ایئر لائنز اور ایئر انڈیا جیسی کمپنیوں سے نوکریوں کا وعدہ کرتی تھیں اور ان سے پیسے بٹورتی تھیں۔ گرفتار ملزمان کی شناخت وکاس کمار عرف وکی، بلجیت سنگھ، چرنجیت عرف چارو، شالنی بھردواج، آرتی کور، پلوین کور، نندنی، پوجا گپتا، اور شویتا عرف شیوانی سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ گینگ کے ارکان نے اولیکس اور دیگر پلیٹ فارمز پر نوکریوں کے جعلی اشتہارات شائع کیے تھے۔ دلچسپی رکھنے والے امیدواروں کو کال کرنے پر، ٹیلی مارکیٹرز ایئر لائن کمپنیوں کے نمائندے ظاہر کرتے اور انہیں مختلف قسطوں میں رقم ادا کرنے پر آمادہ کرتے۔ گینگ نے ابتدائی طور پر 2500 روپے سیکیورٹی ڈپازٹ کے طور پر لیے، پھر یونیفارم اور جوتوں کے لیے 5000 سے 8000 روپے۔ آخر میں، وہ سیلری اکاو¿نٹ کھولنے یا جوائننگ فیس کے طور پر 10,000 سے 15,000 روپے وصول کریں گے۔ ان قلیل رقم کی وجہ سے زیادہ تر متاثرین نے شکایت درج نہیں کروائی اور اس کا فائدہ یہ گروہ ایک سال سے زائد عرصے تک سرگرم رہا۔تحقیقات سے پتہ چلا کہ ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والے وکاسپوری اسٹور کے سیکنڈ انچارج بلجیت سنگھ نے جعلی سم کارڈ جاری کرنے کے لیے صارفین کے بائیو میٹرک ڈیٹا کا غلط استعمال کیا۔ وہ حقیقی صارفین کو یہ بتا کر گمراہ کرے گا کہ ان کی سم کی تصدیق نامکمل ہے اور اس بہانے ان کے بائیو میٹرکس کا استعمال کرتے ہوئے نئے سم کارڈ جاری کرے گا۔ یہ سمیں بعد میں جعلسازوں کے حوالے کر دی گئیں۔ تکنیکی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان ملزمان سے متعلق 40 سے زائد مقدمات نیشنل سائبر کرائم پورٹل پر درج ہیں۔ یہ گروہ ملک بھر کے بے روزگار نوجوانوں کو نشانہ بناتا تھا اور جعلی ایئرلائن کی نوکریوں کی آڑ میں ان سے فراڈ کرتا تھا۔ پولیس اب دیگر ساتھیوں کی تلاش کر رہی ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande