نقلی کھاد بنانے والی فیکٹری کا پردہ فاش، کھاد کے 450 بورے برآمد، گودام سیل
۔ایک معروف کمپنی کے بوروں میں سپلائی کرتے تھے کھاد بجنور، 8 نومبر (ہ س)۔ معروف کمپنیوں کے بوروں میں نقلی کھاد بھر کر فروخت کرنے والے بڑے گروہ کی فیکٹری کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ صدر ایس ڈی ایم ریتو چودھری کی قیادت میں ایک ٹیم نے جائے وقوعہ پر چھاپہ
Fake fertilizer factory busted, 450 bags of fertilizer recovered


۔ایک معروف کمپنی کے بوروں میں سپلائی کرتے تھے کھاد

بجنور، 8 نومبر (ہ س)۔ معروف کمپنیوں کے بوروں میں نقلی کھاد بھر کر فروخت کرنے والے بڑے گروہ کی فیکٹری کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ صدر ایس ڈی ایم ریتو چودھری کی قیادت میں ایک ٹیم نے جائے وقوعہ پر چھاپہ مارا اور 450 سے زائد نقلی کھاد بوری ، خام مال، کھاد کے خالی بورے اور پیکنگ کا سامان برآمد کیا۔ انتظامیہ نے فیکٹری کے گودام کو سیل کر کے مزید کارروائی شروع کر دی ہے۔

آج ہفتہ کی صبح انتظامیہ کو بجنور شہر کے بائی پاس روڈ پر واقع کرشنا پورم میں ایک مکان میں نقلی کھاد بنانے کی اطلاع ملی۔ اس اطلاع پر صدر ایس ڈی ایم ریتو چودھری محکمہ زراعت اور پولیس ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچی اور گھر پر چھاپہ مارا۔ جہاں ٹیم نے نقلی کھاد کے 450 سے زائد بورے ، خام مال، کھاد کے خالی بورے اور پیکنگ کے آلات سمیت دیگر کئی اشیاءبرآمد کر لیں۔ ایس ڈی ایم صدر ریتو چودھری نے بتایا کہ برآمد شدہ کھاد کے نمونے لے لیے گئے ہیں جنہیں مزید کارروائی کے لیے جانچ کے لیے بھیجے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ نقلی کھاد این پی کے فرٹیلائزر جیسی نامور کمپنیوں کے ناموں سے چھپے ہوئے بوروں میں مارکیٹ میں فروخت کی جا رہی تھی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ مکان روہت ولد راکیش کا تھا اور اسے جتیندر کے بیٹے ہتیش نے کرایہ پر دیا تھا۔

ہندوستھا ن سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande