
نئی دہلی، 8 نومبر (ہ س)۔ الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت کے سکریٹری ایس کرشنن نے کہا کہ ڈیجی لاکر شہریوں، وزارتوں اور محکموں کے درمیان اعتماد کی ایک تہہ کے طور پر کام کر رہا ہے، جو محفوظ، باہم مربوط اور جوابدہ ڈیجیٹل حکمرانی کو یقینی بناتا ہے۔ ہندوستان کا ڈیجیٹل سفر اب کنیکٹیویٹی سے صلاحیت ، خدمات کی فراہمی سے خود انحصاری اور اب ڈیجیٹلائزیشن سے اعتماد کی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ ہمارا مقصد ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کرنا ہے جہاں ہر ڈیجیٹلرابطہ پر اعتماد ہو، ہر شہری بااختیار ہو اور ہر ادارہ جوابدہ ہو۔
الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت کے نیشنل ای -گورننس ڈویژن نے نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں ”ڈیجی لاکر: سب کے لیے پیپر لیس رسائی کواہلبنانا“ پر ایک قومی کانفرنس کا اہتمام کیا۔ کانفرنس میں مختلف وزارتوں، ریاستی حکومتوں، تعلیم، مالیات اور ٹیکنالوجی کے شعبوں کے سینئر حکام، ماہرین اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔ کانفرنس کا مقصد پیپر لیس حکمرانی، محفوظ دستاویز کے انتظام اور ڈیجیٹل اعتماد کے ایک اہم ستون کے طور پر ڈیجی لاکر کے کردار کو اجاگر کرنا تھا۔
اس تقریب میںالیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری ابھیشیک سنگھ نے ہندوستان کی ٹیکنالوجی سے چلنے والی حکمرانی کو ”ڈیجیٹل اعتماد کا انقلاب“ قرار دیا اور کہا کہ ڈیجی لاکر نے نظم و نسق میں شفافیت اور اعتماد قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں، ڈیجی لاکر کو مصنوعی ذہانت پر مبنی ای-کے وائی سی اور عالمی تصدیقی توثیق کی خصوصیات کے ساتھ مربوط کیا جائے گا، جو اسے عالمی سطح پر پیپر لیس گورننس کا نمونہ بنائے گا۔
نیشنل ای- گورننس ڈویژن کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر نند کمارم نے کہا کہ ڈیجی لاکر اب صرف دستاویز ذخیرہ کرنے کا ذریعہ نہیں رہا ہے بلکہ ڈیجیٹل انڈیا تحریک کا ایک مضبوط ستون بن گیا ہے۔ اس کے ذریعے شہری محفوظ طریقے سے اپنے شناختی کارڈز، سرٹیفکیٹس، مالیاتی دستاویزات اور دیگر اسناد تک رسائی، تصدیق اور اشتراک کر سکتے ہیں۔
کانفرنس کے دوران مہاراشٹر، آسام، ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، میگھالیہ، کیرالہ اور میزورم سمیت سات ریاستوں کو ’ڈیجی لاکر ایکسلیٹرز‘کے طور پر اعتراف کیا گیا۔ آسام کو انٹیگریشن ایکسی لینس ایوارڈ، ہماچل پردیش اور مدھیہ پردیش کو پیپل فرسٹ انٹیگریشن ایوارڈ، میگھالیہ کو ڈوئل پلیٹ فارم اچیور ایوارڈ، کیرالہ کو انوویشن ایوارڈ، مہاراشٹر کو فاسٹ ٹریک انٹیگریشن ایوارڈ اور میزورم کو ریکویسٹر ایکسلیٹر کا ایوارڈ ملا۔
مہاراشٹر اور آسام کے سینئر عہدیداروں نے بھی اس تقریب میں اپنی ریاستوں میں کامیاب ڈیجی لاکر انضمام کے اقدامات کا اشتراک کیا۔ مہاراشٹرا نے ڈیجی لاکر کو پنشن اور ٹریژری سسٹم میں ضم کرنے کا ایک ماڈل پیش کیا، جب کہ آسام نے سیوا سیتو پورٹل کے ذریعے ڈیجی لاکر کو 500 سے زیادہ خدمات میں ضم کرنے کی اپنی کامیابی کو اجاگر کیا۔
وزارت اعلیٰ تعلیم کے جوائنٹ سکریٹری گووند جیسوال اور نیشنل ایجوکیشنل ٹیکنالوجی فورم کے صدر پروفیسر انل ڈی سہسرابدھے نے کہا کہ ڈیجی لاکر نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے مطابق، تعلیمی شعبے میں ڈیجیٹل تصدیق کو ایک نئی سمت دی ہے۔وہیں، انڈسٹریل کریڈٹ اینڈ انویسٹمنٹ بینک آف انڈیا، ایچ ڈی ایف سی بینک، کوٹک مہندرا بینک، ایڈلوائس میوچل فنڈ اور نیشنل ای -گورننس سروسز لمیٹڈ کے نمائندوں نے کہا کہ ڈیجی لاکر نے بینک گارنٹی، سرمایہ کاری اور دستاویزات کی تصدیق کے عمل کو پیپر لیس اور شفاف بنا یا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد