
شعبہ نباتیات نے آنجہانی پروفیسر ایس کے سکسینہ کو خراج عقیدت پیش کیا
علی گڑھ، 8 نومبر (ہ س)۔ اے ایم یو کے شعبہ نباتیات میں ممتاز ماہر نباتات اور شعبہ کے سابق چیئرمین پروفیسر سریندر کمار سکسینہ کے انتقال پر تعزیتی جلسہ منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر فیکلٹی ممبران، ریسرچ اسکالرز اور عملے کے افراد نے آنجہانی پروفیسر کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کی علمی و ادارتی خدمات کو یاد کیا۔
پروفیسر سکسینہ کی پیدائش 5 مارچ 1935 کو فرخ آباد میں ہوئی اور 3 نومبر 2025 کو گڑگاؤں میں ان کا انتقال ہوا۔ انہوں نے ایم ایس سی اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے حاصل کیں۔ وہ شعبہ نباتیات سے پی ایچ ڈی کرنے والے اولین طلبہ میں شامل تھے اور ان کے نگراں مرحوم پروفیسر ابرار مصطفیٰ خاں تھے، جنہیں ہندوستان میں نیمٹولوجی کا بانی تصور کیا جاتا ہے۔
پروفیسر سکسینہ 1959 میں اے ایم یو میں لیکچرر مقرر ہوئے اور 1971 میں ریڈر اور 1981 میں پروفیسر بنے۔ وہ 1982 سے 1987 تک شعبہ نباتیات کے سربراہ رہے۔ علاوہ ازیں 1991 سے 1993 تک فیکلٹی آف لائف سائنسز کے ڈین بھی رہے۔ انہوں نے پی ایل-480اسکیم کے کوآرڈینیٹر، لینڈز اینڈ گارڈنز کے ممبر انچارج اور این آر ایس سی ہال کے پرووسٹ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
شعبہ نباتیات کے چیئرمین پروفیسر ابرار احمد خاں نے کہا کہ پروفیسر سکسینہ پلانٹ پیتھالوجی کے نامور ماہر اور نیمٹولوجی کے محقق تھے۔ انہوں نے 16 سے زائد طلبہ کی پی ایچ ڈی میں رہنمائی کی، کئی تحقیقی مقالے شائع کیے اور مختلف سائنسی تنظیموں کے تاحیات رکن رہے۔ ان کی دیانتداری، نظم و ضبط اور تدریسی لگن نے انہیں ایک محترم استاد، قابل قدر محقق اور مشفق رہنما کے طور پر مقبولیت عطا کی۔
مقررین نے انہیں ایک مخلص ماہرِ تعلیم اور منتظم قرار دیا جنہوں نے شعبہ نباتیات اور یونیورسٹی کی علمی ترقی میں گرانقدر خدمات انجام دیں۔ ان کے انتقال کو اے ایم یو برادری کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا گیا۔ آخر میں دو منٹ کی اجتماعی خاموشی اختیار کرکے آنجہانی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ