مدھیہ پردیش میں سردی بڑھنے لگی، بھوپال اور اندور پچمڑھی سے بھی زیادہ سرد، رات کے درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری کی کمی
مدھیہ پردیش میں سردی بڑھنے لگی، بھوپال اور اندور پچمڑھی سے بھی زیادہ سرد، رات کے درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری کی کمی ۔ راجگڑھ ضلع سب سے سرد، رات کا درجہ حرارت 9 ڈگری سیلسیس تک گر گیا بھوپال، 8 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں اس سال سردی نے معمول کے وق
ایم پی موسم فائل فوٹو


مدھیہ پردیش میں سردی بڑھنے لگی، بھوپال اور اندور پچمڑھی سے بھی زیادہ سرد، رات کے درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری کی کمی

۔ راجگڑھ ضلع سب سے سرد، رات کا درجہ حرارت 9 ڈگری سیلسیس تک گر گیا

بھوپال، 8 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں اس سال سردی نے معمول کے وقت سے پہلے ہی دستک دے دی ہے۔ عام طور پر نومبر کے دوسرے پکھواڑے (پندرہ روزہ) میں شروع ہونے والی کڑاکے کی سردی اس بار پہلے ہی پورے صوبے کو اپنی گرفت میں لے چکی ہے۔ شمال مشرقی ہواوں کے اثر سے ریاست کے بیشتر اضلاع میں کم سے کم درجہ حرارت میں اچانک کمی درج کی گئی ہے۔ راجگڑھ سب سے زیادہ سرد ضلع رہا، جہاں رات کا پارہ 9 ڈگری سیلسیس تک گر گیا۔ وہیں، اندور میں نومبر کی سردی نے گزشتہ دس سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ مانسون کے بعد جیسے جیسے نمی کم ہوتی ہے، راتیں جلدی ٹھنڈی ہونے لگتی ہیں۔ پہاڑوں پر برف باری ہوتی ہے، برف پگھلتی ہے اور ٹھنڈی ہوا میدانوں تک پہنچتی ہے۔ ہوا کا رخ جنوب مغربی سے شمال مشرقی سمت میں ہوتا ہے، جسے ’’ونڈ پیٹرن سیٹ ہونا‘‘ کہا جاتا ہے۔ ان تمام وجوہات سے صوبے میں سردی کا اثر بڑھا ہے۔ دارالحکومت بھوپال، اندور، گوالیار، جبل پور اور اجین جیسے بڑے شہروں میں ہل اسٹیشن پچمڑھی سے بھی زیادہ سردی محسوس ہو رہی ہے۔

گزشتہ دو راتوں میں پورے مدھیہ پردیش میں درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ رات کا درجہ حرارت 10 ڈگری سے نیچے آ گیا۔ جمعرات اور جمعہ کی رات خاص طور پر زیادہ سرد رہی۔ سب سے زیادہ سرد راجگڑھ رہا، جہاں ایک ہی رات میں 2 ڈگری کی کمی کے بعد درجہ حرارت 9 ڈگری سیلسیس تک گر گیا۔ اندور میں 10.3 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سال 2015 سے 2024 کے درمیان کبھی بھی کم سے کم درجہ حرارت اتنا نیچے نہیں پہنچا تھا۔ سال 2017، 2020 اور 2022 میں پارہ ضرور 11 ڈگری کے آس پاس رہا تھا۔ وہیں بھوپال میں درجہ حرارت 2 ڈگری نیچے آیا اور رات میں 11 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ دس برسوں میں پانچ بار ایسا ہوا ہے جب پارہ اتنا نیچے آیا ہو۔ گوالیار میں 11.3 ڈگری، جبل پور میں 14.6 ڈگری اور اجین میں 13 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

جمعرات اور جمعہ کی رات صوبے کے تمام شہروں میں درجہ حرارت میں گراوٹ درج کی گئی۔ دتیا میں 11.1 ڈگری سیلسیس، گنا میں 12.2 ڈگری، دھار میں 12.4 ڈگری، ریوا میں 12.5 ڈگری، شیوپور اور نوگاوں میں 13 ڈگری، بیتول میں 13.2 ڈگری، امریا میں 13.8 ڈگری، ٹیکم گڑھ میں 14 ڈگری، ساگر میں 14.2 ڈگری، رتلام میں 14.5 ڈگری، ستنا میں 14.9 ڈگری جبکہ چھندواڑہ اور دموہ میں 15 ڈگری سیلسیئس ریکارڈ کیا گیا۔ جھابوا میں تین دنوں کے دوران کم سے کم درجہ حرارت میں 8.4 ڈگری سیلسیس کی کمی درج کی گئی۔ سردی بڑھنے کے سبب جھابوا ضلع میں اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی کی گئی ہے۔ کلکٹر نیہا مینا کی ہدایت کے مطابق اب نرسری سے تیسری جماعت تک کی کلاسیں صبح 9 بجے سے پہلے اور چوتھی سے بارہویں جماعت تک کی کلاسیں صبح 8 بجے سے پہلے نہیں لگیں گی۔

موسم ماہرین کا کہنا ہے کہ مانسون کے بعد فضا میں نمی کم ہونے اور شمالی سمت سے آنے والی ٹھنڈی ہواوں کے باعث سردی کا اثر تیز ہو گیا ہے۔ ہوا کا رخ جب شمال مشرقی سمت میں بن جاتا ہے تو اسے ’’ونڈ پیٹرن سیٹ ہونا‘‘ کہا جاتا ہے اور یہی اس وقت سردی بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ آنے والے دنوں میں کہر (دھند) میں بھی اضافہ ہوگا۔ فی الحال منڈلا میں حد نگاہ 1 سے 2 کلومیٹر تک محدود رہی، جب کہ جبل پور، ریوا اور ستنا میں یہ 2 سے 4 کلومیٹر تک درج کی گئی۔ دیر رات اور صبح کے وقت سردی کا اثر سب سے زیادہ محسوس ہو رہا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande