
کانگریس کے وجے وڈیٹیوار کی جانب سے پرتاپ سارنائک پر سنگین الزامات
سارنائک
کا موقف: زمین ٹرسٹ نے خریدی، تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے
ممبئی
، 8 نومبر(ہ س)۔
کانگریس کے سینئر ایم ایل اے وجے وڈیٹیوار نے
پرتاپ سارنائک پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے میرا-بھائیندر میں چار ایکڑ کا
پلاٹ، جس کی مارکیٹ قیمت لگ بھگ 200 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے، محض تین کروڑ روپے میں
حاصل کیا۔ وڈیٹیوار نے اس حوالے سے عوامی سطح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ
اس طرح کے متنازع لین دین عوامی اعتماد کو نقصان پہنچاتے ہیں اور حکومت کو شفافیت
سے کام لینا چاہیے۔
اس
الزام کے پس منظر میں ریاستی سیاست پہلے سے ہی گرم تھی کیونکہ پونے کے زمین اسکینڈلز
نے مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں کے خلاف سوالات اٹھائے تھے؛ پونے کیسز میں بی جے پی
کے مرکز کے وزیر مرلیدھر موہول پر اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بیٹے پارتھ
پوار کے خلاف بھی بڑے اثاثہ جات کے دعوے زیرِ بحث آئے ہیں۔ خاص طور پر یہ دعویٰ کہ
پارتھ پوار نے پونے میں 1,800 ایکڑ زمین 300 کروڑ روپے میں خریدی تھی، سیاسی بحث
کا مرکز بنا ہوا ہے۔
ان
الزامات کے ردعمل میں وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سارنائک نے واضح طور پر کہا کہ انہوں
نے ذاتی طور پر کوئی ناجائز لین دین نہیں کیا۔ سارنائک نے موقف اختیار کیا کہ زمین
سدھیش چیریٹیبل ٹرسٹ کے نام پر منتقل ہوئی ہے، یہ ٹرسٹ ان کی بہو کا ہے، اور اس کے
بدلے میں قبضے کے حقوق کے لیے 4.55 کروڑ روپے اور رجسٹریشن فیس کے طور پر 1.28
کروڑ روپے ادا کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ لین دین کے تمام حکومتی تقاضے پورے کیے
گئے اور زمین لیز کی بنیاد پر فراہم کی گئی تھی۔ سارنائک نے وڈیٹیوار کو ہدایت کی
کہ ایسے سنگین الزامات لگانے سے پہلے معلومات کی تصدیق کر لیں۔
اس پوری
صورتحال نے سیاسی مباحث کو تیز کر دیا ہے اور اب عوامی مطالبہ یہ ہے کہ معاملے کی
شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ہوں تاکہ ہر قسم کے شبہات دور کیے جا سکیں۔ دونوں
فریقین کے بیانات کے بعد تاثر یہ ہے کہ آئندہ تحقیقات ہی حتمی موقف طے کریں گی۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / جاوید این اے