پونے بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی اور این سی پی اتحاد پر سوال، کارکنوں میں اختلافات اور ناراضگی کی لہر
پونے، 8 نومبر(ہ س)۔ پونے میونسپل کونسل کے انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (اجیت پوار گروپ) اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان مجوزہ اتحاد پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ پچھلی میعاد
CONFUSION  OVER BJP–NCP ALLIANCE IN PUNE CIVIC POLLS


پونے، 8 نومبر(ہ س)۔

پونے

میونسپل کونسل کے انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ نیشنلسٹ

کانگریس پارٹی (اجیت پوار گروپ) اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان مجوزہ اتحاد پر

سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ پچھلی میعاد میں پونے میونسپل کونسل پر بی جے پی کا تسلط

تھا، لیکن اس بار دونوں جماعتوں کے کارکنوں میں مقامی سطح پر اتحاد کے بارے میں

واضح ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

ذرائع

کے مطابق اتحاد کے حتمی فیصلے میں تاخیر نے مقامی سطح پر الجھن پیدا کر دی ہے۔

چونکہ شیو سینا (شندے گروپ) پونے میں زیادہ مؤثر نہیں ہے، اس لیے گرینڈ الائنس کی

مساوات میں اس کا کردار محدود دکھائی دیتا ہے۔

دوسری

جانب سابق میئر ششیر دھرکر کی قیادت میں ‘ہم پنکر وکاس اگھاڑی’ کے پہلے 10 امیدواروں

کے اعلان کے بعد انتخابی منظر مزید دلچسپ ہو گیا ہے۔ مقامی سطح پر یہ خبریں گردش

کر رہی ہیں کہ این سی پی کے چند کارکن اور امیدوار اس اتحاد سے رابطے میں ہیں، جس

سے یہ اشارہ مل رہا ہے کہ این سی پی اتحاد کے بجائے آزادانہ طور پر مقابلہ کرنے کے

موڈ میں ہے۔

میئر کے

عہدے کے لیے عام خواتین ریزرویشن لاگو ہونے کے بعد بی جے پی نے پریتم للت پاٹل کا

نام سامنے رکھا ہے، جب کہ این سی پی کی جانب سے وسودھا توکارام پاٹل نے درخواست

جمع کرائی ہے۔ دونوں جماعتوں کے اس متضاد موقف نے گرینڈ الائنس میں ہم آہنگی بگاڑ

دی ہے۔

پونے این

سی پی کو اب تک 22 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جن میں وارڈ 1 سے 10 تک کے امیدوار

شامل ہیں، جیسے ارپتا کمبھار، نکیت پاٹل، بھوشن منور، کومل منور، سنجے مہاترے، رجنی

وارکر، دیپک گوراو، پشکاراج گورو، بھوشن کدو، آنند جادھو، سواتی مہانکر، واہد

مہاتر، نیوروتی پاٹل اور میناکشی پاٹل وغیرہ۔ اس فہرست سے واضح ہوتا ہے کہ این سی

پی سیٹوں کی تقسیم سے مطمئن نہیں اور تمام وارڈوں میں امیدوار کھڑا کرنے کی تیاری

کر رہی ہے۔

اگرچہ

لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں دونوں جماعتوں نے مہایوتی اتحاد کے تحت ایک ساتھ

مقابلہ کیا تھا، لیکن اس بار بلدیاتی سطح پر اندرونی اختلافات، امیدواروں کے تقرر

پر ابہام اور سیاسی مفادات کی کشمکش نے اتحاد پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

پورے ضلع میں تجسس بڑھ گیا ہے کہ آیا بی جے پی اور این سی پی پونے میونسپل

انتخابات میں متحد ہو کر میدان میں اتریں گی یا الگ الگ۔

ہندوستھان

سماچار

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande