بھوپال شہر کا صفائی نظام درہم برہم، کم تنخواہ ملنے سے ناراض صفائی کارکنوں کا احتجاج
بھوپال، 8 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں ہفتہ کی صبح میونسپل کارپوریشن کا صفائی نظام مکمل طور پر مفلوج ہو گیا۔ تنخواہ میں کٹوتی کے خلاف میونسپل کارپوریشن کے ہزاروں صفائی ملازمین نے اچانک کام بند کر دیا اور غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر
بھوپال شہر کا صفائی نظام درہم برہم، کم تنخواہ ملنے سے ناراض صفائی کارکنوں نے احتجاج کیا


بھوپال، 8 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں ہفتہ کی صبح میونسپل کارپوریشن کا صفائی نظام مکمل طور پر مفلوج ہو گیا۔ تنخواہ میں کٹوتی کے خلاف میونسپل کارپوریشن کے ہزاروں صفائی ملازمین نے اچانک کام بند کر دیا اور غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر چلے گئے۔ ملازمین کا الزام ہے کہ میونسپل کارپوریشن نے نیا آن لائن ’’فیس ریکگنیشن حاضری نظام‘‘ نافذ کیا ہے، جس کی وجہ سے پورے 30 دن کام کرنے کے باوجود انہیں صرف 15 دن کی تنخواہ دی جا رہی ہے۔ اسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے کارپوریشن کے دفاتر کے باہر مظاہرہ شروع کر دیا اور صفائی کی گاڑیاں یارڈ میں کھڑی کر دیں۔

مدھیہ پردیش گورنمنٹ وہیکل ڈرائیور مکینک ایمپلائز یونین کے بینر تلے جاری اس تحریک میں گھر گھر سے کچرا جمع کرنے والے ہزاروں ملازمین شامل ہیں۔ نصف ماہ کی ہی تنخواہ ملنے سے ناراض بھوپال کے صفائی کارکنوں نے ہفتہ کی صبح کچرا اٹھانا بند کر دیا۔ صبح سے ہی کارپوریشن کے دفاتر میں گاڑیاں کھڑی کر دی گئیں۔ کولار علاقے میں اس ہڑتال کا سب سے زیادہ اثر دیکھا گیا، جب کہ دیگر علاقوں میں بھی ملازمین کی ناراضی کا اثر نظر آیا۔ اگر ہڑتال جاری رہی تو پورے شہر میں کچرے کے ڈھیر لگ سکتے ہیں، جس سے بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

ناراض صفائی کارکن کولار کے گیہوں کھیڑا میں واقع کارپوریشن دفتر کے باہر جمع ہو گئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔ بھارتیہ صفائی مزدور سنگھ کے صدر سونو ڈاگر نے کہا، ’’ہم پوری محنت سے شہر کو صاف ستھرا رکھتے ہیں، لیکن آدھی تنخواہ میں گھر کیسے چلائیں؟ بچوں کی فیس، قرض کی قسط اور روزمرہ کے اخراجات پورے نہیں ہو پا رہے۔ کارپوریشن کو پورے مہینے کی تنخواہ دینی چاہیے تھی یا پھر نیا حاضری نظام یکم نومبر سے نافذ کرنا چاہیے تھا۔‘‘

ڈاگر نے بتایا کہ نئے نظام کے تحت حاضری کے وقت میں بھی تبدیلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کمشنر سنسکرتی جین سے ملاقات کر کے کہا گیا تھا کہ خواتین کا حاضری وقت صبح 8 بجے اور مرد ملازمین کا صبح 7 بجے کر دیا جائے، تاکہ وہ اپنے صبح کے کام ختم کر سکیں اور بعد میں صفائی کر سکیں، لیکن ایسا نہیں ہوا۔

بتایا جاتا ہے کہ بھوپال میونسپل کارپوریشن میں 15 ہزار سے زائد صفائی کارکن ہیں۔ کارپوریشن میں 16 اکتوبر سے آدھار پر مبنی حاضری نظام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل وہ ’’سارتھک‘‘ ایپ کے ذریعے حاضری لگاتے تھے۔ نئے نظام کی وجہ سے صفائی کارکنوں کو صرف 16 سے 31 اکتوبر تک کی ہی تنخواہ ملی۔ جمعہ کی رات ان کی تنخواہ بینک کھاتوں میں جمع کر دی گئی، مگر آدھے مہینے کی تنخواہ ملنے سے صفائی کارکنوں میں ناراضی بڑھ گئی۔

صفائی ملازمین کے حمایت میں کانگریس بھی میدان میں آ گئی ہے۔ کانگریس رہنما رویندر ساہو بھی ملازمین کے درمیان پہنچے۔ رویندر ساہو نے کہا کہ بھوپال کو صاف رکھنے میں صفائی کارکنوں کا سب سے بڑا کردار ہے، اس لیے انہیں پوری تنخواہ دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں ان کی حمایت میں بھوک ہڑتال کرنے سے بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ ساتھ ہی انہوں نے میئر اور کمشنر سے مطالبہ کیا کہ صفائی ملازمین کے مطالبات کو فوری طور پر پورا کیا جائے۔ ادھر کارپوریشن میں لیڈر حزب اختلاف شبستاں ذکی نے بھی صفائی کارکنوں کے مطالبات کو جائز قرار دیا۔

ملازمین لیڈر نے مطالبے کو جائز قرار دیا۔ تیسرے درجہ ملازمین یونین کے جنرل سکریٹری اما شنکر تیواری نے اسے کھلا توہین قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جو ملازمین رات دن محنت کر کے بھوپال کو صاف رکھتے ہیں، انہیں آدھی تنخواہ پر کام کرنے پر مجبور کرنا کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو سے فوراً اس معاملے کا نوٹس لینے اور صفائی ملازمین کو باعزت تنخواہ دینے کا مطالبہ کیا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande