وزیر اعلیٰ کی کوششوں سے تیونس میں پھنسے 48 مزدوروں کی واپسی ہوئی
رانچی، 8 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین ایک بار پھر مہاجر مزدوروں کے لیے مسیحا ثابت ہوئے۔ ان کی حساسیت اور بروقت پہل نے افریقی ملک تیونس میں پھنسے جھارکھنڈ کے 48 تارکین وطن کارکنوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا۔ گزشتہ تین ماہ سے تنخواہ نہ ملن
48 workers stranded in Tunisia return due to CM Soren efforts


رانچی، 8 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین ایک بار پھر مہاجر مزدوروں کے لیے مسیحا ثابت ہوئے۔ ان کی حساسیت اور بروقت پہل نے افریقی ملک تیونس میں پھنسے جھارکھنڈ کے 48 تارکین وطن کارکنوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا۔ گزشتہ تین ماہ سے تنخواہ نہ ملنے اور مالی مشکلات کا شکار ان کارکنوں کی مدد کے لیے وزیر اعلیٰ نے فوری کارروائی کی ہدایت دی تھی۔

جیسے ہی وزیر اعلیٰ کو مزدوروں کی حالت زار کا علم ہوا، انہوں نے اسے سنجیدگی سے لیا اور محکمہ محنت، روزگار، تربیت اور ہنرمندی کی ترقی کے تحت ریاستی مائیگرنٹ کنٹرول روم کو فعال کر دیا۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے، محکمے نے تیزی سے کام کیا اور ہندوستانی سفارت خانے اور متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر پوری کارروائی مکمل کی۔

ان میں ہزاری باغ سے 19، گریڈیہ سے 14 اور بوکارو سے 15 کے کارکنان شامل تھے جو پی سی ایل پریم پاور کنسٹرکشن لمیٹڈ میں ملازم تھے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے بعد محکمہ محنت کے افسران نے مزدوروں سے ملاقات کرکے ان کے مسائل کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ حکومت اب ان کارکنوں اور ان کے خاندانوں کو مختلف فلاحی اسکیموں کے تحت کور کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے مسلسل کہا ہے کہ جھارکھنڈ کا ہر کارکن خواہ اندرون ملک ہو یا بیرون ملک، حکومت کی ذمہ داری ہے۔ تیونس میں پھنسے ہوئے کارکنوں کی واپسی اس وژن اور عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

یہ کامیابی نہ صرف جھارکھنڈ حکومت کی حساسیت اور فوری کارروائی کی مثال ہے، بلکہ تارکین وطن کارکنوں کے تئیں ریاستی حکومت کی گہری تشویش اور انسانی رویہ کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ وزیر اعلیٰ کی کوششوں سے ایک بار پھر یہ پیغام گیا ہے کہ جھارکھنڈ حکومت ہمیشہ اپنے شہریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande