
اے ایم یو میں وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی
علی گڑھ، 8 نومبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور اس کے وابستہ تعلیمی اداروں میں ملک کے قومی نغمہ وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ جوش و خروش اور حب الوطنی کے جذبے کے ساتھ منائی گئی۔ اس موقع پر مختلف شعبوں، اسکولوں اور ہاسٹلوں میں اجتماعی نغمہ خوانی، وزیرِ اعظم جناب نریندر مودی کے خطاب کی براہِ راست نشریات، اور قومی نغمہ کی تاریخی، ادبی و ثقافتی اہمیت پر مباحثے منعقد ہوئے۔
فیکلٹی آف آرٹس میں ڈین پروفیسر ٹی این ستیسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ وندے ماترم محض قومی نغمہ نہیں بلکہ فن، روحانیت اور قوم پرستی کا حسین امتزاج ہے جو آج بھی اخلاقی حب الوطنی اور کثرت میں وحدت کے جذبے کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔ شعبہ اقتصادیات میں اساتذہ و طلبہ نے اجتماعی طور پر وندے ماترم پیش کیا، جس کے بعد وزیر اعظم کا براہِ راست خطاب دکھایا گیا۔ چیئرمین پروفیسر شہروز عالم رضوی نے کہا کہ قومی نغمہ گانا اتحاد، وقار اور وطن سے محبت کے احساس کو مضبوط کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ مستقبل میں بھی ایسے حب الوطنی پر مبنی پروگراموں کا اہتمام کرتا رہے گا۔
شعبہ زولوجی میں اساتذہ، محققین اور طلبہ نے مل کر وندے ماترم نغمہ پیش کیا۔ چیئرپرسن پروفیسر قدسیہ تحسین نے بنکم چندر چٹرجی کے تخلیق کردہ اس گیت کی تاریخی و ثقافتی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ گیت قومی اتحاد اور عقیدت کی لازوال علامت ہے۔ اے ایم یو کے اسکولوں میں بھی یہ تقریب جوش و خروش سے منائی گئی۔ایس ٹی ایس اسکول میں پرنسپل مسٹر فیصل نفیس نے اجتماعی نغمہ خوانی کو قومی شناخت کے اجتماعی اظہار سے تعبیر کیا اور طلبہ کے جوش و جذبے کی تعریف کی۔ نائب پرنسپل ڈاکٹر محمد عالمگیر اور اساتذہ کی نگرانی میں وزیر اعظم کے خطاب کو بھی دکھایا گیا اور حب الوطنی پر مبنی ثقافتی سرگرمیاں منعقد ہوئیں۔
اے ایم یو اے بی کے ہائی اسکول (بوائز)میں خصوصی اسمبلی منعقد ہوئی۔ پرنسپل ڈاکٹر ثمینہ نے قومی افتخار اور ورثے کے احترام میں وندے ماترم کی اہمیت بیان کی۔ طلبہ نے وزیرِ اعظم کا براہ راست خطاب دیکھا اور سنا۔ سٹی گرلز ہائی اسکول میں طلبہ و اساتذہ نے وندے ماترم گاتے ہوئے انسانی زنجیر بنائی، جو اتحاد اور عقیدت کی علامت تھی۔ کلچرل کوآرڈینیٹر فرزانہ نذیر نے بنکم چندر چٹرجی کی زندگی اور خدمات پر روشنی ڈالی جبکہ پرنسپل مسٹر جاوید اختر نے طلبہ کی پُرجوش شرکت کو سراہا۔
سر ضیاء الدین ہال میں پرووسٹ، وارڈنز اور طلبہ نے اجتماعی طور پر وندے ماترم نغمہ پیش کیا اور وزیر اعظم کا خطاب براہِ راست سنا۔ پرووسٹ نے اپنے خطاب میں اس نغمہ کے تاریخی کردار اور تحریکِ آزادی میں اس کے اثرات پر گفتگو کی۔ ایس ایس ہال (ساؤتھ) میں پرووسٹ ڈاکٹر عبدالرؤف، وارڈنز، طلبہ اور عملے کے اراکین نے اجتماعی نغمہ خوانی میں حصہ لیا، جس کے بعد وزیراعظم کا پیغام نشر کیا گیا، جسے حاضرین نے بغور سنا اور اتحاد، حب الوطنی اور شمولیت کے اصولوں پر کاربند رہنے کا عزم کیا
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ