
نئی دہلی، 7 نومبر (ہ س)۔ ہیلمٹ بنانے والی کمپنی اسٹڈز کے شیئروں نے آج اسٹاک مارکیٹ میں کمزور انٹری کرکے اپنے آئی پی او سرمایہ کاروں کو مایوس کر دیا۔ آئی پی او کے تحت کمپنی کے حصص 585 روپے کی قیمت پر جاری کیے گئے تھے۔ آجبی ایس ای پر اس کی لسٹنگ تقریباً 3 فیصد ڈسکاونٹ کے ساتھ 570 روپے اوراین ایس ای پر 565 روپے کی سطح پر ہوئی۔ کمزور لسٹنگ کے بعد، معمولی خریداری کی حمایت سے اس شیئر کی حرکت میں کچھ تیزی ضرور آئی ، لیکن اس کے باوجود آئی پی او سرمایہ کاروں کے نقصان کی تلافی نہ ہوسکی۔ صبح 10:30 بجے تک کا کاروبار ہونے کے بعد کمپنی کے شیئرز 574.60 روپے پر کاروبار کر رہے تھے۔ اس طرح اب تک کے کاروبار کے بعد کمپنی کے آئی پی او سرمایہ کار 1.78 فیصد خسارے میں تھے۔
اسٹڈ اسسریز کا 455.49 کروڑ کا آئی پی او30 اکتوبر سے 3 نومبر کے درمیان سبسکرپشن کے لیے کھلا تھا۔ آئی پی او کو سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست ردعمل ملا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 73.25 گنا سبسکرپشن ملا۔ ان میں سے،اہل ادارہ جاتی خریداروں (کیو آئی بی) کے لیے مخصوص حصے کو 159.99 گمنا سبسکرائب کیا گیا۔ غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آئی) کے لیے مختص حصے کو 76.99گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اسی طرح خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے مختص حصے کو22.08 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اس آئی پی او کے تحت،5روپے کے فیس ویلیو والے 77,86,120 حصص کو آفر فار سیل ونڈو کے ذریعے جاری کیا گیا ہے۔
کمپنی کی مالی حالت کے بارے میںبات کریں تو کیپٹل مارکیٹس ریگولیٹر سیبی کے پاس دائر کردہ ڈرافٹ ریڈ ہیرنگ پراسپیکٹس (ڈی آر ایچ پی ) میں کئے گئے دعوے کے مطابق اس کی مالی صحت مسلسل مضبوط ہوئی ہے۔ مالی سال 2022-23 میں، کمپنی نے 33.15 کروڑ روپے کا خالص منافع درج کیا، جو اگلے مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر ?57.23 کروڑ روپے ہو گیا اور 2024-25 میں مزید بڑھ کر 69.64 کروڑ روپے ہو گیا۔ اس مدت کے دوران، کمپنی کی آمدنی 11 فیصد سے زیادہ کی کمپاو¿نڈ سالانہ ترقی کی شرح سے بڑھ کر 595.89 کروڑ روپے کی سطح تک پہنچ گئی۔ رواں مالی سال 2025-26 میں، کمپنی نے اپریل سے جون 2025 تک پہلی سہ ماہی میں 20.25 کروڑ روپے کا خالص منافع کمایا۔ اسی طرح اس مدت کے دوران، کمپنی نے 152.01 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی۔
اس عرصے کے دوران کمپنی کے قرضوں کے بوجھ میں اتار- چڑھاو¿ آتا رہا۔ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر، کمپنی کا قرضہ 30.58 کروڑ روپے تھا، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام تک کم ہو کر 61 لاکھ روپے ہو گیا۔ تاہم مالی سال 2024-25 کے اختتام تک کمپنی کا قرض بڑھ کر 2.91 کروڑ روپے ہو گیا۔ رواں مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی میں، یعنی اپریل سے جون 2025 تک، کمپنی کے قرضوں کا بوجھ 2.91 کروڑ روپے پر ہی رہا۔
اس مدت کے دوران کمپنی کے ریزرو اور سرپلس مالی سال 2022-23 کے اختتام پر 328.18 کروڑ روپے تھے، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام پر بڑھ کر 377.57 کروڑ روپے اور مالی سال 2024-2024 کے اختتام پر 429.80 کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔ اسی طرح، رواں مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی میں، یعنی اپریل سے جون 2025 تک، ریزرو اور سرپلس 450.09 کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد