
گوتم بدھ نگر، 7 نومبر (ہ س)۔ سائبر جرائم پیشہ افراد نے ڈیجیٹل طور پر ایک ریٹائرڈ خاتون افسر کو سات دن کے لیے گرفتار کیا، اسے منی لانڈرنگ کی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے اسے ڈرا دھمکا کر 31 لاکھ روپے کا دھوکہ دیا۔ دھوکہ بازوں نے پولیس اور ای ڈی کے اہلکار ظاہر کر کے جرم کو انجام دیا۔ متاثرہ کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے جمعہ کو سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس سائبر کرائم شیویہ گوئل نے بتایا کہ سیکٹر 100 میں رہنے والی ایک خاتون نے آج سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی۔ وہ محکمہ تعلیم سے ریٹائرڈ ہیں۔ 24 اکتوبر کی صبح، دھوکہ بازوں نے اسے ٹی آر اے آئی ملازم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی سم کو دو گھنٹے کے اندر غیر فعال کر دیا جائے گا۔ جب خاتون نے اس کی وجہ پوچھی تو اسے بتایا گیا کہ اس کے آدھار کارڈ سے دہلی میں کینرا بینک کی دریا گنج برانچ میں اکاؤنٹ کھولا گیا ہے۔ دریا گنج پولس اسٹیشن میں رقم کے غیر قانونی لین دین کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔
کچھ عرصے سے، بزرگ خاتون کو دہلی پولیس افسر ظاہر کرتے ہوئے دھوکہ بازوں نے ویڈیو کال کی تھی۔ ملزمان اس کا نام اور پتہ پوچھنے لگے۔ انہوں نے اسے بتایا کہ اس کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ خاتون نے بتایا کہ اس کے نام پر کھولے گئے بینک اکاؤنٹ میں 80 لاکھ روپے کا غیر قانونی لین دین ہوا ہے۔ اے ڈی سی پی سائبر نے بتایا کہ اس معاملے میں سائبر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔
خاتون کو ڈرانے کے لیے دھوکہ بازوں نے اس کے واٹس ایپ نمبر پر وارنٹ بھی بھیجے اور دھمکی دی کہ وہ جلد گرفتار کر لیں گے۔ جب متاثرہ نے بتایا کہ وہ بوڑھی ہے تو دھوکہ بازوں نے آن لائن سماعت کرنے کا مشورہ دیا۔ دن میں دو بار آن لائن سماعت کر کے بیان ریکارڈ کرانے کے بہانے جائیداد کے بارے میں دریافت کیا۔ اس کے بعد دھوکہ بازوں نے ایف ڈی توڑ کر بینک اکاؤنٹ میں رقم جمع کروا دی۔ 28 اکتوبر کو 23 لاکھ روپے اور 29 اکتوبر کو 8 لاکھ روپے انڈس انڈ بینک کی برانچ میں جمپلیٹ انٹرپرائزز کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے گئے۔ 30 اکتوبر کی صبح جب دھوکہ بازوں نے اسے ای ڈی افسر ظاہر کرتے ہوئے دوبارہ پوچھ گچھ کرنے کی کوشش کی تو متاثرہ کو شک ہوا اور پھر اس نے پولیس سے رجوع کیا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی