
نئی دہلی، 7 نومبر (ہ س)۔ گلوبل مارکیٹ سے آج کمزوری کے رجحانات نظر آ رہے ہیں۔ گزشتہ سیشن میں امریکی بازار گراوٹ کے ساتھ بند ہوئے۔حالانکہ، ڈاو جونز فیوچرز اضافے کے ساتھ کاروبار کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ یورپی بازار میں بھی گزشتہسیشن کے دوران مسلسل فروخت کا دباو رہا۔ ایشیائی بازاروں میں عام طور پر گراوٹ کا رجحان قائم ہے ۔
امریکہ میں بے روزگاری اور مہنگائی کے اعدادوشمار جاری ہونے کے بعد گزشتہ سیشن کے دوران مارکیٹ میں مایوسی کا ماحول رہا۔ وال اسٹریٹ کے انڈیکس گراوٹ کے ساتھ بند ہوئے۔ ایس اینڈ پی 500 انڈیکس 1.12 فیصد گر کر 6,720.32 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ اسی طرح نیس ڈیک نے 446.04 پوائنٹس یعنی 1.90 فیصد کی کمی کے ساتھ 23,053.76 پوائنٹس کی سطح پر گزشتہ سیشن کے کاروبار کا اختتام کیا۔ جبکہ ڈاو¿ جونز فیوچرز آج 0.08 فیصد اضافے کے ساتھ 46,947.71 پوائنٹس کی سطح پر تجارت کر رہا ہے۔
گزشتہ سیشن کے دوران یورپی بازار بھی دباو¿ کا شکار رہے۔ ایف ٹی ایس ای انڈیکس 0.42 فیصد گر کر 9,735.78 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ اسی طرح، سی اے سی انڈیکس 109.46 پوائنٹس یعنی 1.37 فیصد گر کر گزشتہ سیشن کو 7,964.77 پوائنٹس کی سطح پر ختم کیا۔اس کے علاوہ ڈی اے ایکس انڈیکس 315.72 پوائنٹس یعنی 1.33 فیصد گر کر 23,734.02 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
ایشیائی بازاروں میں عام طور پرفروخت کا دباو¿ ہے۔ ایشیاکے 9 مارکیٹ انڈیکس میں سے سات کمی کے ساتھ سرخ نشان میں کاروبار کر رہے ہیں، جبکہ دو انڈیکس معمولی اضافے کے ساتھ سبز نشان میں ہیں۔ جکارتہ کمپوزٹ انڈیکس 0.17 فیصد اضافے کے ساتھ 8,350.94 پوائنٹس پر کاروبار کر رہا ہے۔ اسی طرح اسٹریٹس ٹائمز انڈیکس 0.12 فیصد اضافے کے ساتھ 4,490.39 پوائنٹس تک پہنچ گیا ہے۔
گفٹنفٹی 150 پوائنٹس یعنی 0.59 فیصد گر کر 25,440.50 کی سطح پر کاروبار کر رہا ہے۔ تائیوان ویٹڈ انڈیکس 129.69 پوائنٹس یعنی 0.46 فیصد گر کر 27,769.76 پوائنٹس کی سطح پر ہے۔ کوسپی انڈیکس میں آج نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ فی الحال، انڈیکس 109.40 پوائنٹس یعنی 2.72 فیصد گر کر 3,917.05 کی سطح پر آ گیا ہے۔
نکیئی انڈیکس 1,088.68 پوائنٹس یعنی 2.14 فیصد گر کر 49,795 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔ ہینگ سینگ انڈیکس 292.90 پوائنٹس یعنی 1.11 فیصد گر کر 26,193 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس 0.16 فیصد گر کر 4,001.24 پر اور ایس اینڈ پی 500 کمپوزٹ انڈیکس 0.09 فیصد گر کر 1,312.15 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد