
بہار میں این ڈی اے کی 160 سے زیادہ سیٹوں کے ساتھ بنے گی حکومت : جے پی نڈا- اپوزیشن آئینی اداروں کو بدنام کر رہی ہے، عوام جواب دے رہی ہےپٹنہ، 7 نومبر (ہ س)۔ بہار میں ووٹنگ کے پہلے مرحلے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر جے پی نڈا نے این ڈی اے کی ممکنہ جیت پر اعتماد کا اظہار کیا اور اپوزیشن پر شدید حملہ کیا۔ نڈا نے کہا کہ ووٹنگ فیصد اور عوام کی زبردست حمایت این ڈی اے حکومت کے لئے مضبوط پیغام ہے۔ جے پی نڈا نے جمعرات کے روز ایک چینل پر انٹرویو میں کہا، ’’مجھے پہلے بھی یقین تھا اور ووٹنگ کے پہلے مرحلے کے بعد مجھے پورا یقین ہے کہ این ڈی اے 160 سے زیادہ سیٹوں کے ساتھ حکومت بنائے گی۔ بہار میں کہیں بھی اینٹی ان کنبنسی نہیں ہے۔ عوام ترقی، استحکام اور نتیش کمار کی قیادت والی حکومت کے لیے ووٹ دے رہے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعے اپنی امیدوں اور امنگوں کو واضح کر دیا ہے۔ وہ ایک مستحکم حکومت، ترقی اور مودی جی کا آشیرواد چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ووٹنگ فیصد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ واضح پرو انکمبینسی ووٹ ہے۔ نڈا نے مہاگٹھ بندھن اور تیجسوی یادو کے 300 کروڑ نوکریوں کے وعدوں کو آخری لمحے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام انہیں سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔ مہاگٹھ بندن کے رہنما وقتاً فوقتاً وعدے کرتے ہیں لیکن ان کی ساکھ کمزور پڑ گئی ہے۔ عوام جانتی ہے کہ یہ وعدے مضحکہ خیز ہیں اور ان پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔نڈا نے یقین دلایا کہ کوئی بھی باغی یا ناراض امیدوار انتخابات میں این ڈی اے کی جیت کو متاثر نہیں کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے عوام واضح اور مضبوطی سے ووٹ دے رہے ہیں جس سے این ڈی اے کو بہار میں استحکام اور ترقی کے ساتھ حکومت بنانے کا موقع ملے گا۔ جنگل راج کے دور کو یاد کرتے ہوئے نڈا نے کہا کہ اس وقت ریاستی مشینری لائ اینڈ آرڈر میں ملوث تھی۔ مکامہ قتل معاملہ، شلپی گوتم معاملہ مثال کے طور پر موجود ہے، جہاں آر جے ڈی لیڈروں کا نام سامنے آیا۔ اس وقت مقدمات کو دبا دیا گیا اور ان واقعات میں ریاستی انتظامیہ ملوث تھی۔انہوں نے کہا کہ اب ایسی صورتحال نہیں رہی۔ آج بہار میں امن و امان مکمل طور پر نافذ ہے۔ مکامہ قتل معاملہ کے ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کوئی تفریق نہیں، کوئی سمجھوتہ نہیں۔ ریاستی انتظامیہ مکمل طور پر غیر جانبدار ہے۔ جے پی نڈا نے کہا کہ سیمانچل خطہ میں انتخابات مشکل ہوسکتے ہیں لیکن این ڈی اے کو تمام طبقات سے ووٹ مل رہے ہیں۔ اویسی کا اثر محدود ہے اور این ڈی اے کو سماج کے تمام طبقات کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری طاقت اور تیاری کے ساتھ الیکشن لڑا ہے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد بھی این ڈی اے کی طاقت اور حمایت پہلے کی طرح برقرار ہے۔ بہار کے عوام ترقی اور استحکام کے حق میں ہیں اور یہی ہماری جیت کی ضمانت ہے۔بی جے پی صدر نڈا نے اپوزیشن لیڈروں اور راہل گاندھی کے ڈیپ اسٹیٹ اور ووٹ چوری کے الزامات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن آئینی اداروں اور قانون کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن عوام نے دیکھ لیا ہے۔ وہ بھارتی اداروں کے خلاف حمایت حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک گئے۔ یہ بچکانہ اور غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔نڈا نے کہا کہ این ڈی اے نے ٹکٹوں کی تقسیم اور امیدواروں کے انتخاب میں مکمل تیاری کی ہے۔ کچھ باغی یا ناراض امیدوار ہو سکتے ہیں، لیکن ان کا ہماری جیت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ بہار کے لوگ واضح اور مضبوطی سے ووٹ دے رہے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ این ڈی اے 160 سے زیادہ سیٹوں کے ساتھ جیتے گی اور حکومت ترقی، روزگار اور استحکام کے مدعوں پر کام کرے گی۔بی جے پی کے قومی صدر نے کہا کہ عوام نے ترقی اور استحکام کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ ہائی ووٹنگ فیصد نے پرو انکمبینسی کا واضح پیغام دیا ہے۔ اپوزیشن کے وعدے اور ساکھ کمزور ہے۔ ایل جے پی اور وی آئی پی کا اثر و رسوخ محدود ہے۔ امن و امان پوری طرح قائم ہے۔ این ڈی اے کو سماج کے تمام طبقات کی طرف سے وسیع حمایت حاصل ہے۔ 160 سے زیادہ سیٹوں کے ساتھ این ڈی اے کی حکومت بننا یقینی ہے۔ جے پی نڈا نے کہا کہ ہماری تیاری اور عوامی حمایت بہار میں ایک مستحکم اور مضبوط حکومت کو یقینی بنا رہی ہے۔ عوام نے واضح طور پر اشارہ دیا ہے کہ ترقی اور قابل اعتماد قیادت ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan