دھیان چند اسٹیڈیم میں ہندوستانی ہاکی کی صد سالہ تاریخ کا جشن منایا گیا
۔ ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے کہا – ہاکی نے اولمپکس میں ہندوستان کو پہچان دی نئی دہلی، 7 نومبر (ہ س)۔ ہندوستان میں ہاکی کی شاندارصد سالہ تاریخ کا جشن جمعہ کو نئی دہلی کے تاریخی میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں بڑے دھوم دھام سے منایاگیا۔ یہ تقریب ہندوست
100 glorious yrs of Indian hockey at Dhyan Chand Stadium


۔ ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے کہا – ہاکی نے اولمپکس میں ہندوستان کو پہچان دی

نئی دہلی، 7 نومبر (ہ س)۔ ہندوستان میں ہاکی کی شاندارصد سالہ تاریخ کا جشن جمعہ کو نئی دہلی کے تاریخی میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں بڑے دھوم دھام سے منایاگیا۔ یہ تقریب ہندوستانی ہاکی کی 1925 سے لے کر آج تک کی 100 سالہ تاریخ ”جدوجہد، کامیابی اور احیائ“کو وقف تھی۔

اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (سائی) اور ہاکی انڈیا کے زیر اہتمام اس خصوصی تقریب میں نوجوانوں کے امور اور کھیل -کوداور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا، پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو،تمل ناڈو کے نائب وزیر اعلیٰ تھیرو ادے ندھی اسٹالن، اڈیشہ کے کھیل کود کے وزیر سوریہ ونشی سورج،انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ )کے صدر داتو طیب اکرام سمیت کئی معززین، ہاکی عظیم شخصیات اور قومی ٹیموں کے ممبران نے شرکت کی ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے کہا، ”ہاکی نے اولمپکس میں ہندوستان کو فخر کا مقام دلایا۔ ہم نے دنیا کو دکھایا کہ ہندوستان کھیلوں میں کیا حاصل کرسکتا ہے۔ آج پورا ہندوستان اس شاندار سفر کا جشن منا رہا ہے۔ ملک بھر میں آج 1000 سے زیادہ میچ کھیلے جا رہے ہیں، جو ہمارے اتحاد اور کھیل جذبے کی علامت ہے۔ حکومت آگے بھی کھلاڑیوں اور اس کھیل کو ہر ممکن تعاون فراہم کرتی رہے گی۔“

پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا، ”میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ اس تاریخی دن پر ہاکی کےعظیم کھلاڑیوں کے درمیان کھڑا ہوں۔ یہ کھیل ہندوستان کی قابل فخر روایت اور مستقبل کے لیے ترغیب ، دونوں ہے۔‘]

ایف آئی ایچ کے صدر داتو طیب اکرام نے کہا، ”ہندوستان نے گزشتہ 100 برسوں میں عالمی ہاکی کو سمت دی ہے۔ ٹوکیو اور پیرس اولمپکس میں ہندوستان کی واپسی اس کھیل کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔ اگلے 100 برس اور بھی روشن ہوں گے۔“

اسپورٹس منسٹر الیون نے نمائشی میچ جیتا

اس موقع کی مناسبت سے، ڈاکٹر مانڈویا کی قیادت والی اسپورٹس منسٹر الیون اور ہاکی انڈیا الیون کے درمیان ایک نمائشی میچ کھیلا گیا، جس کی کپتانی ڈاکٹر دلیپ ٹرکی کر رہے تھے۔ اسپورٹس منسٹر الیون نے یہ میچ 3-1 سے جیت لیا۔ فاتح ٹیم کی جانب سے بیوٹی ڈنگ ڈنگ، سلیمہ ٹیٹے اور کرشنا پاٹھک نے گول کیے جبکہ ہاکی انڈیا الیون کی جانب سے واحد گول منپریت سنگھ نے کیا۔

ہاکی کی عظیم شخصیات کو اعزازپیش کئے گئے اور یادگاری کتاب کا اجراءکیا گیا

تقریب کے دوران، ہاکی انڈیا نے ملک کے چند عظیم کھلاڑیوں کو ان کی شراکت کے اعتراف میں اعزاز پیش کئے۔ اعزاز پانے والوں میں گربخش سنگھ، ہربندر سنگھ، اجیت پال سنگھ، اشوک کمار، بی پی گووندا، اسلم شیر خان، ظفر اقبال، بریگیڈیئر ہرچرن سنگھ (وی ایس ایم)، ونیت کمار، رومیو جیمز، اسونتا لکڑا اور سبھدرا پردھان شامل تھے۔

اس موقع پر ”ہندوستانی ہاکی کے 100 سال“ کے عنوان سے ایک یادگاری کتابچہ بھی جاری کیا گیا، جس میں ہاکی کے 100 سالہ سفر کو بیان کیا گیا، جس میں اولمپک کی تاریخی جھلکیاں اور یادیں شامل ہیں۔ ایک خصوصی تصویری نمائش میں 1928 کے ایمسٹرڈیم اولمپکس سے لے کر آج تک کی نایاب تصاویر کی نمائش کی گئی۔

ٹرافی ٹور اور موسیقی کے پروگرام نے تقریبمیں چار چاند لگایا

تقریب کے دوران ایف آئی ایچ ہاکی جونیئر ورلڈ کپ 2025 کی ٹرافی کی نقاب کشائی بھی کی گئی، جو اب 20 شہروں کے ٹرافی ٹور پر جائے گی۔ معروف گلوکار اور موسیقار سدھارتھ مہادیون نے اپنی پرجوش پرفارمنس سے تقریب میں رنگ بھر دیا۔

ہاکی فیسٹیول میں پورا ملک شامل

ملک بھر میں اس جشن کو قومی فیسٹول کے طور پر منایا گیا۔ 500 اضلاع میں منعقد ہونے والے ”نیشنل ہاکی فیسٹیول“میں 36,000 سے زیادہ کھلاڑی اور 1,000 سے زیادہ میچز شامل تھے۔ اسکولوں، سابق کھلاڑیوں اور مقامی ٹیموں کی شرکت نے تقریب کو ایک حقیقی قومی جشن میں تبدیل کر دیا۔

ہاکی انڈیا کے صدر ڈاکٹر دلیپ ٹرکی نے کہا، ”یہ وہی اسٹیڈیم ہے جہاں میں نے اپنا پہلا کیمپ اور اپنا پہلا بڑا ٹورنامنٹ کھیلا تھا۔ آج کی تقریب ان تمام لوگوں کو خراج عقیدت ہے جنہوں نے ہندوستانی ہاکی کی بنیاد رکھی۔ حکومت اور تمام شراکت داروں کے تعاون سے ہمیں یقین ہے کہ آنے والے برسوں میں مزید بہت سے قابل فخر لمحات ملیں گے ۔“

ہاکی انڈیا کے سکریٹری جنرل بھولاناتھ سنگھ نے کہا، ”یہ لمحہ ہاکی کے پورے خاندان کا ہے۔ ہم حکومت اور تمام ریاستی اکائیوں کے شکر گزار ہیں جن کے تعاون سے یہ صد سالہ جشن ممکن ہوا۔“

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande