
نئی دہلی ، 6 نومبر(ہ س)۔ سوورین گولڈ بانڈ (ایس جی بی) کی سال 2017-18 کی سیریز 6 کے ریڈیمپشن کے حتمی ریڈیمپشن پرائس کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اس سیریز کے سوورین گولڈ بانڈز کے ریڈیمپشن کے عمل کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے تحت ایس جی بی کے ہر یونٹ (گرام) کی قیمت 12,066 روپے مقرر کی گئی ہے۔
ایس جی بی کی اس سیریز کے تحت گولڈ بانڈ 6 نومبر 2017 کو جاری کیے گئے تھے۔ آج اس کی میچوریٹیکے آٹھ سال مکمل ہونے پر اس کے ریڈیمپشن کے عمل کو منظوری دی گئی ہے۔ ایس جی بی کی 2017-18کی کی سیریز 6 ایس کو 895 روپے فی یونٹ (گرام) کی قیمت پر جاری کی گئی تھی۔ اس طرح اس سیریز میں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کاروں کو 316.78 فیصد کا زبردست ریٹرن ملا ہے۔ آن لائن ادائیگی کرنے والے سرمایہ کاروں کو 324 فیصد سے زیادہ کا ریٹرن ملا ہے۔ اس ریٹرن میں سرمایہ کاری کے دوران ہر سال موصول ہونے والے 2.5 فیصد کا سالانہ سود شامل نہیں ہے۔
مالی سال 2017-18 میں جب 6 نومبر کو بانڈ جاری کیا گیا تھا تو سرمایہ کاروں کو آن لائن ادائیگی کرنے پر 50 روپے فی یونٹ (گرام) کی رعایت ملتی تھی۔ اس سے آن لائن ادائیگی کرنے والے سرمایہ کاروں کے لیے اصل ایشو پرائس 2,845 روپے ہو گئی تھی۔ اس کے مطابق ، آن لائن ادائیگیاں کرنے والے سوورین گولڈ بانڈ (ایس جی بی) نے اپنے سرمایہ کاروں کو تقریبا 324.11 فیصد کا منافع دیا ہے۔ سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو اس بانڈ سے زبردست فائدہ ہوا ہے۔
اس سلسلے میں جاری ایک بیان میں ریزرو بینک آف انڈیا نے بتایا کہ سوورین گولڈ بانڈ کی میچوریٹی جاری ہونے کے آٹھ سال بعد مکمل ہو جاتی ہے۔ اس لیے سیریز 6 کا حتمی ریڈیمپشن 6 نومبر 2025 کو طے کیا گیا ہے۔ ریڈیمپشن قیمت کا تعین کرنے کے لیے ، انڈیا بلین اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن (آئی بی جے اے) کی طرف سے تین کاروباری دنوں-31 اکتوبر ، 3 نومبر اور 4 نومبر 2025کے لیے شائع کردہ سونے کی اختتامی قیمت کا اوسط لیا گیا ہے۔
سوورین گولڈ بانڈ (ایس جی بی) اسکیم کے لیے مقرر کردہ قواعد کے مطابق ، ان بانڈز کو پانچ سال کی مدت مکمل ہونے کے بعد سود کی ادائیگی کی کسی بھی تاریخ پر قبل از وقت چھڑایا جا سکتا ہے۔ ایسا ہونے پر سرمایہ کار کو کیپٹل گین ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے ، لیکن میچوریٹی پر کیپٹل گین ٹیکس نہیں لگایا جاتا ہے ، اس لیے سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد اسے پوری مدت تک ہولڈ کرتے ہیں۔
سوورین گولڈ بانڈ (ایس جی بی) پر سالانہ 2.5 فیصد پر حاصل ہونے والا سود انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت قابل ٹیکس ہے۔ تاہم ،میچوریٹی کے وقت ہونے والے کیپٹل گین مکمل طور پر ٹیکس فری ہوتے ہیں۔ اگر کوئی شخص بانڈ فروخت کرتا ہے ، تو طویل مدتی کیپٹل گین پر انڈیکسشن کا فائدہ دستیاب ہوتا ہے ، جس سے ٹیکس کا بوجھ کم ہوتا ہے۔ سوورین گولڈ بانڈ (ایس جی بی) میں سالانہ 2.5 فیصد کا مقررہ سود ہوتا ہے ، جو ہر چھ ماہ بعد سرمایہ کار کے بینک اکاو¿نٹ میں جمع ہوتا ہے۔ یہ شرح سود سونے کی قیمت سے الگ ہوتا ہے۔ سرمایہ کاروں کو ان کی سرمایہ کاری پر 2.5 فیصد کی شرح سود ملتا ہے۔ یہ سود سونے کی اس وقت کی قیمت کی بنیاد پر ادا نہیں کیا جاتا۔
سوورین گولڈ بانڈ اسکیم نومبر 2015 میں شروع کی گئی تھی۔ خیال یہ تھا کہ لوگوں کو جسمانی سونا خریدنے کے بجائے ایک محفوظ اور آسان مالی متبادل دیا جائے۔ یہ بانڈز حکومت ہند کی جانب سے ریزرو بینک آف انڈیا کے ذریعے جاری کیے جاتے ہیں۔ اس بانڈ کی اکائیاں گرام پر مبنی ہوتی ہیں۔ سرمایہ کاروں کو سونے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نہ صرف کیپٹل گین کا فائدہ ملتا ہے بلکہ سالانہ بنیاد پر سرمایہ کار پر 2.5 فیصد کا مقررہ سود بھی ملتا ہے۔ اس اسکیم کا بنیادی مقصد سونے کی درآمدات پر ہندوستان کا انحصار کم کرنا اور گھریلو بچت کو مالیاتی سرمایہ کاری میں لانا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد