فزکس والا نے پرائس بینڈ کا اعلان کیا، 3,480 کروڑ روپے کا آئی پی او 11 نومبر کو کھلے گا
نئی دہلی، 6 نومبر (ہ س)۔ ایڈٹیک فرم فزکس والا کے پبلک ایشو (آئی پی او) کے پرائس بینڈ اور اس کے سائز کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس آئی پی او میں بولی لگانے کے لیے پرائس بینڈ 103 روپے سے لے کر 109 روپے فی حصص کا پرائس بیند طے گیا ہے، جبکہ لاٹ سائز137 شی
Physicswala announces price band, 3,480 cr IPO to open on Nov 11


نئی دہلی، 6 نومبر (ہ س)۔ ایڈٹیک فرم فزکس والا کے پبلک ایشو (آئی پی او) کے پرائس بینڈ اور اس کے سائز کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس آئی پی او میں بولی لگانے کے لیے پرائس بینڈ 103 روپے سے لے کر 109 روپے فی حصص کا پرائس بیند طے گیا ہے، جبکہ لاٹ سائز137 شیئرز کاہے۔ ایشو کا حجم 3,480 کروڑ روپے کا ہے۔

فزکس والا کا یہ ایشو 11 نومبر کو سبسکرپشن کے لیے کھلے گا۔ سرمایہ کار اس میں 13 نومبر تک بولی لگا سکیں گے۔ بند ہونے کے بعد،14 نومبر کو شیئروں کا الاٹمنٹ کیا جائے گا،جبکہ الاٹ کیے گئے حصص 17 نومبر کو ڈیمیٹ اکاونٹس میں کریڈٹ کردیے جائیں گے۔ کمپنی کے حصص 18 نومبر کوبی اایس ای اوراین ایس ای لسٹ ہو سکتے ہیں۔

اس آئی پی او میں، خوردہ سرمایہ کار کم از کم 1 لاٹ، یعنی 1377 حصص کے لیے بولی لگا سکتے ہیں، جس کے لیے انہیں 14,933 روپے کی سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔ اسی طرح خوردہ سرمایہ کار 1,94,129 روپے کی سرمایہ کاری کر کے زیادہ سے زیادہ 13 لاٹس کے لیے بولی لگا سکتے ہیں۔ اس آئی پی او کے تحت،ایک روپے کی فیس ویلو والے 28,44,03,669 نئے حصص جاری کیے جا رہے ہیں، جس کی مالیت 3,100 کروڑ روپے ہے۔ اس کے علاوہ 380 کروڑ روپے کے 3,48,62,385 شیئرز آفر فار سیل ونڈو کے ذریعے فروخت کیے جائیں گے۔

اس آئی پی او میں اہل ادارہ جاتی خریداروں (کیو آئی بی) کے لیے کم از کم 75فیصد حصہ مختص کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ سے زیادہ 10فیصد اور غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آئی ) کے لیے 15فیصد حصہ مخصوص ہے۔ اس ایشو کے لیے کوٹک مہندرا کیپٹل کمپنی لمیٹڈ کو بک رننگ لیڈ مینیجر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے، جبکہ ایم یو جی ایف ان ٹائم انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کو رجسٹرار کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔

کمپنی کی مالی حالت کے بارے میں بات کریں،تو کیپٹل مارکیٹ ریگولیٹر سیبی کو پیش کیے گئے ڈرافٹ ریڈ ہیرنگ پراسپیکٹس (ڈی آر پی ایچ) میں کئے گئے دعوے کے مطابق اس کی مالی حالت میں اتار چڑھاو¿ آ رہا ہے۔ مالی سال 2022-23 میں، کمپنی کو 84.08 کروڑ روپے کا خالص نقصان ہوا، جو اگلے مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 1,131.13 کروڑ روپے ہو گیا اور 2024-25 میں کم ہو کر 243.26 کروڑ روپے ہو گیا۔ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی یعنی اپریل تا جون 2025 میں، کمپنی کو 127.01 کروڑ روپے کا خالص نقصان ہوا ہے۔

اس عرصے کے دوران کمپنی کی آمدنی کی وصولیوں میں بتدریج اضافہ ہوا۔ مالی سال 2022-23 میں، اس نے 772.54 کروڑ روپے کی کل آمدنی حاصل کی، جو مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 2,015.35 کروڑ روپے ہو گئی اور مالی سال 2024-25 میں مزید بڑھ کر 3,039.09 کروڑ روپے ہو گئی۔ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں، یعنی اپریل سے جون 2025 تک، کمپنی نے پہلے ہی 905.41 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی ہے۔

اس عرصے کے دوران کمپنی کے قرض کی صورتحال میں اتار چڑھاو¿ آیا۔ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر، کمپنی پر قرض کا بوجھ 956.15 کروڑ روپے تھا، جو مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 1,687.40 کروڑ روپے ہو گیا اور مالی سال 2024-25 میں کم ہو کر 33 لاکھ روپے ہو گیا۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے، اپریل سے جون 2025 تک، کمپنی پر 1.55 کروڑ روپے کا قرض تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande