
نئی دہلی، 6 نومبر (ہ س)۔ ہندوستان اور لاطینی امریکہ کے ممالک پیرو اور چلی کے درمیان تجارتی معاہدے کے حوالے سے میٹنگیں ہوئیں۔ ان معاہدوں سے مستقبل میں ہندوستان کے لیے معدنیات، دواسازی، آٹوموبائل، ٹیکسٹائل اور فوڈ پروسیسنگ جیسے شعبوں میں نئے مواقع پیدا ہونے کی امید ہے۔
تجارت اور صنعت کی وزارت کے مطابق، ہندوستان-پیرو تجارتی معاہدے کی نویں میٹنگ پیرو کی راجدھانی لیما میں 3 سے 5 نومبر تک منعقد ہوئی۔ دونوں ممالک نے اشیا اور خدمات کی تجارت، اصل کے قواعد، تکنیکی رکاوٹوں، کسٹم کے طریقہ کار، تنازعات کے حل، اور اہم معدنیات پر پیش رفت کی۔ ملاقات میں پیرو کی وزیر برائے خارجہ تجارت و سیاحت ٹریسا سٹیلا میرا گومیز، نائب وزیر سیزر آگسٹو لیونا سلوا، ہندوستانی سفیر وشواس ویدو سپکل اور ہندوستانی وفد کے سربراہ جوائنٹ سکریٹری ومل آنند نے شرکت کی۔
وزیر گومز نے کہا کہ دونوں ممالک کی معیشتیں ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہیں اور معاہدے کے جلد از جلد تکمیل تک کام جاری رہے گا۔ ہندوستانی سفیر سپکل نے کہا کہ یہ معاہدہ تجارت اور سرمایہ کاری کو ایک نئی سمت دے گا اور دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ دونوں فریقوں نے فیصلہ کیا کہ اگلا دور جنوری 2026 میں نئی دہلی میں ہوگا۔
تجارت کی وزارت کے مطابق، بھارت-چلی جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کی تیسری میٹنگ 27 سے 30 اکتوبر تک چلی کے سینٹیاگو میں منعقد ہوئی۔ بات چیت میں اشیاء اور خدمات، سرمایہ کاری، املاک دانش کے حقوق، تکنیکی معیارات، اقتصادی تعاون اور اہم معدنیات میں تجارت کا احاطہ کیا گیا۔ دونوں ممالک نے مارکیٹ تک رسائی اور سپلائی چین کو مضبوط بنانے کے لیے جلد ہی معاہدے پر پہنچنے پر اعتماد کا اظہار کیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد