ہندوستان ایف ٹی اے میں ڈیری اور ایم ایس ایم ای شعبوں کے مفادات کو مسلسل مدنظر رکھتا ہے: پیوش گوئل
پیوش گوئل اور نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن نے ایک دوسرے کو گلے لگایا نئی دہلی، 5 نومبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر تجارت اور صنعت پیوش گوئل، جو نیوزی لینڈ کے چار روزہ سرکاری دورے پر ویلنگٹن پہنچے، بدھ کو آکلینڈ میں انڈیا-نیوزی لینڈ بزنس فورم سے خطا
گوئل


پیوش گوئل اور نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن نے ایک دوسرے کو گلے لگایا

نئی دہلی، 5 نومبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر تجارت اور صنعت پیوش گوئل، جو نیوزی لینڈ کے چار روزہ سرکاری دورے پر ویلنگٹن پہنچے، بدھ کو آکلینڈ میں انڈیا-نیوزی لینڈ بزنس فورم سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنے آزاد تجارتی معاہدوں (ایف ٹی اے) میں ڈیری اور مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ای) جیسے حساس شعبوں کے مفادات کا مسلسل تحفظ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے تجارتی معاہدوں میں ایک دوسرے کی حساسیت کا احترام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا نیوزی لینڈ بزنس فورم میں میرے ہم منصب ٹوڈ میکلے کے ساتھ بات چیت بہت اچھی رہی۔ گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان مجوزہ ایف ٹی اے پر جاری بات چیت میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ دونوں ممالک کے سینئر حکام اس وقت بات چیت کا چوتھا دور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ڈیری، کسانوں اور ایم ایس ایم ای کے مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرتا ہے۔ہم ہمیشہ ان حساس شعبوں کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔

ہندوستان-امریکہ تجارتی مذاکرات پر ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ بات چیت بہت اچھی طرح سے آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بات چیت مسلسل جاری ہے۔ وزیر تجارت نے کہا کہ بہت سے حساس اور سنگین مسائل ہیں اور قدرتی طور پر ان میں کچھ وقت لگتا ہے۔ وزیر تجارت نے واضح کیا کہ ہندوستان نے ابھی تک کسی تجارتی معاہدے میں ڈیری یا زراعت کے شعبوں میں شراکت دار ممالک کو ٹیرف کی رعایتیں فراہم نہیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسے معاملات کو ہاتھ نہیں لگاتے۔ ہم ایک دوسرے کی حساسیت کا احترام کرتے ہیں۔

ایف ٹی اے مذاکرات میں اگلے اقدامات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزیر تجارت نے کہا کہ اس کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت نہیں ہو سکتی۔ اس سمت میں پہلے ہی نمایاں پیش رفت ہو چکی ہے۔ تجارتی معاہدے کے لیے ٹھوس بات چیت جاری ہے۔ گوئل، جو نیوزی لینڈ کے چار روزہ سرکاری دورے پر ایک تجارتی وفد کی قیادت کر رہے ہیں، نے کہا کہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دفاع، زراعت، خلا، تعلیم اور سیاحت جیسے شعبوں میں تعاون کے بہت امکانات ہیں۔ تاہم، انہوں نے اشارہ کیا کہ ہندوستان زرعی ٹیکنالوجی، خاص طور پر ڈیری مشینری جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے مواقع دیکھ سکتا ہے۔

نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن اور وزیر تجارت ٹوڈ میکلے کے ساتھ ہندوستانی کمیونٹی کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے ہندوستان-نیوزی لینڈ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کے بارے میں مزید بات کی اور کہا کہ کس طرح ایک منصفانہ اور متوازن آزاد تجارتی معاہدہ نئے مواقع کھول سکتا ہے اور دونوں طرف کے لوگوں کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی تارکین وطن کی اہم شراکتوں پر بھی روشنی ڈالی جنہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا، ہمارے ہندوستانی وفد کا اور میرا یہاں گرمجوشی سے استقبال کیا گیا۔ دونوں ممالک کے بنیادی اصول ایسے ہیں کہ اگر ہم اپنے باہمی تعلقات کو بڑھاتے ہیں تو یہ دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande