
واشنگٹن،22نومبر(ہ س)۔امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا ہے کہ انہوں نے نیویارک سٹی کے منتخب میئر زہران ممدانی کے ساتھ ”انتہائی نتیجہ خیز ملاقات“ کی ہے اور وہ ممدانی کی حمایت کرتے ہیں۔ وائٹ ہاو¿س کے اوول آفس میں ٹرمپ نے کہا کہ ”ہماری ابھی بہترین اور بہت ہی مفید ملاقات ہوئی ہے۔ ہمارے درمیان ایک قدر مشترک ہے کہ ہم اپنے اس شہر کو جس سے ہم محبت کرتے ہیں، ترقی کرتا دیکھنا چاہتے ہیں“۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”جتنی اچھی کارکردگی دکھائیں گے میں اتنا خوش ہوں گا۔ ہم سب کے خواب کو پورا کرنے میں ان کی مدد کریں گے“۔ ٹرمپ نے کہا کہ ”میں نیویارک میں رہنے کو محفوظ سمجھوں گا اور ممدانی ہی اس کے میئر ہیں“۔
امریکی صدر نے زہران ممدانی کو ”انتہائی دانش مند“ شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ نیویارک سے محبت کرتے ہیں اور ”وہ انتہا پسند نہیں ہیں“۔انہوں نے واضح کیا کہ میں نے اس موضوع پر بحث نہیں کی کہ آیا نیویارک سٹی کا میئر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کو نیویارک آنے کی صورت میں گرفتار کرے گا یا نہیں۔دوسری جانب ممدانی نے کہا کہ ”صدر کے بارے میں مجھے جس بات کی سب سے زیادہ قدر ہے وہ یہ کہ ہماری ملاقات اختلافات پر مرکوز نہیں تھی حالانکہ وہ بہت زیادہ ہیں، بلکہ اس مشترکہ مقصد پر تھی جو ہمیں نیویارک کے شہریوں کی خدمت میں متحد کرتا ہے“۔اس سے قبل جمعہ ہی کو ٹرمپ نے فاکس نیوز کو انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ اور ظہران ممدانی ”بہت اچھی طرح ایک ساتھ چلیں گے“ باوجود اس کے کہ ان کی سیاسی سوچیں ”مختلف“ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ”میں اور ممدانی طرزِعمل میں مختلف ہیں مگر ہمارے مقاصد ایک ہیں اور وہ ہے نیویارک کو زیادہ مضبوط بنانا“۔
ممدانی نے اپنی انتخابی مہم مکمل طور پر نیویارک میں بے تحاشا بڑھتی ہوئی رہائشی لاگت کے مسئلے پر استوار کی تھی۔ انہوں نے صدر پر امیر امریکیوں کو ترجیح دینے کا الزام عائد کیا تھا جبکہ ان کی اپنی انتخابی کامیابی شہریوں کی قوتِ خرید بہتر بنانے کے وعدوں کے باعث ہوئی۔ممدانی نے پہلے کہا تھا کہ ”میں صدر ٹرمپ کو واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ میں ان کے ساتھ ہر اس پروگرام پر کام کروں گا جو نیویارک کے رہائشیوں کے مفاد میں ہو۔ اگر کوئی پروگرام ان کے مفاد کے خلاف ہوا تو اس کی مخالفت کا اعلان کرنے والا میں پہلا شخص ہوں گا“۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ ”زندگی کو شہر میں زیادہ آسان بنانے“ کے لیے ”ہر ممکن راستے تلاش کرنے“ کے لیے تیار ہیں۔البتہ ووٹنگ سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے ممدانی کے سب سے بڑے حریف، نیویارک کے سابق ڈیموکریٹ گورنر اینڈرو کومو کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔مگر چار نومبر کوزہران ممدانی نے پچاس فیصد سے زیادہ ووٹ لے کر اپنے دونوں حریفوں کو شکست دے دی۔ اس انتخاب میں دو ملین سے زیادہ شہریوں نے حصہ لیا جو سنہ 1969 ءکے بعد سب سے زیادہ ٹرن آو¿ٹ تھا۔فاکس نیوز سے گفتگو میں امریکی صدر نے کہا کہ ”میں ان کی اس مہم میں اہلیت کا اعتراف کرتا ہوں“۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں کے درمیان انتخابی مہم کے دوران ”شدید ٹکراو¿“ بھی ہوا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan