تالاب میں ڈوبنے سے تین بچوں کی موت
سارن ،22نومبر(ہ س)۔چھپرہ کے ایکما تھانہ علاقے میں ہفتہ کے روز تین معصوم بچے تالاب میں ڈوب گئے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پورے گاؤں میں کہرام مچ گیا۔ مرنے والے دو دو بچے سگے بھائی تھے۔ ان کی شناخت ایکما تھانہ علاقہ کے پرسا مشرقی پنچایت کے دھنوتی گاؤ
تالاب میں ڈوبنے سے تین بچوں کی موت


سارن ،22نومبر(ہ س)۔چھپرہ کے ایکما تھانہ علاقے میں ہفتہ کے روز تین معصوم بچے تالاب میں ڈوب گئے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پورے گاؤں میں کہرام مچ گیا۔ مرنے والے دو دو بچے سگے بھائی تھے۔ ان کی شناخت ایکما تھانہ علاقہ کے پرسا مشرقی پنچایت کے دھنوتی گاؤں کے رہنے والے منوج مانجھی کے بیٹے 4 سالہ اجول کمار اور سروج مانجھی کی بیٹی تانیا کماری (3) کے طور پر ہوئی ہے۔ تیسری متوفی کی شناخت 6 سالہ سونی کماری کے طور پر ہوئی ہے، جو سیوان ضلع کے مہاراج گنج تھانہ علاقے کے پکوالیہ گاؤںکی رہائشی ہے ، وہ اپنے ماموں کے یہاں شادی میں شرکت کے لیے آئی تھی۔ خاندان کی خوشی کا ماحول اچانک ماتم میں بدل گیا۔ لواحقین نے بتایا کہ وہ اس بات سے لاعلم ہیں کہ تینوں بچے اپنے گھر کے قریب کھیلتے ہوئے تالاب میں کیسے گر گئے۔ کب وہ تالاب کی طرف چلے گئے کسی کو خبر نہ ہوئی۔کافی دیر تک بچے واپس نہ آنے پر تلاش شروع کر دی گئی۔ اسی دوران گاؤں والوں نے تالاب میں ایک لاش تیرتی ہوئی دیکھی۔ جب انہوں نے بچے کو باہر نکالا تو یکے بعد دیگرے دو لاشیں برآمد ہوئیں۔ چند ہی لمحوں میں بڑے پیمانے پر چیخ و پکار مچ گئی۔ گھر والے بے چین تھے۔گاؤں والوں کی مدد سے تینوں کو فوری طور پر ایکما کمیونٹی ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا جہاں پر موجود ڈاکٹر عرفان نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ ایکما تھانہ انچارج دھرو پرساد سنگھ نے بتایا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ بیک وقت تین معصوم بچوں کی موت نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے تالابوں کے گرد حفاظتی دیوار ی کھڑی کی جائیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande