
نئی دہلی، 22نومبر(ہ س)۔عام آدمی پارٹی نے دہلی کی بگڑتی اور دم گھونٹنے والی ہوا پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر سخت حملہ بولا ہے۔ آپ کے دہلی ریاست کنوینر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ بی جے پی کی چاچی 420 حکومت کا فراڈ مسلسل جاری ہے اور بڑھتی آلودگی نے دہلی والوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ اے کیو آئی کے جھوٹے اعداد و شمار گھڑ کر لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے، مگر دہلی کی حقیقت سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی میں اس وقت GRAP-3 نافذ ہے، اس کے باوجود بی جے پی حکومت کی مہربانی سے ہر جگہ تعمیراتی کام بغیر روک ٹوک جاری ہے۔ سپریم کورٹ نے بڑھتی آلودگی کے مطابق GRAP نافذ کرنے کے لیے ایک آزاد CAQM تشکیل دیا تھا مگر اس کا مقصد پورا نہیں ہو رہا۔ جب حکومت خود کرپشن میں ڈوبی ہو اور روک تھام نہ کرے تو آلودگی تو بڑھنی ہی ہے۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ چند سال پہلے سپریم کورٹ نے مرکز سے علیحدہ ایک مستقل CAQM کمیشن تشکیل دیا تھا تاکہ جیسے جیسے آلودگی بڑھے، خودکار طریقے سے گریڈڈ ریسپانس نافذ ہو جائے۔ مثلاً اسکول بند کر دیے جائیں تاکہ اسکول بسوں سے ہونے والا دھواں کم ہو، بچے کم باہر نکلیں، سرکاری و نجی تعمیراتی کام روک دیے جائیں تاکہ دھول کا پھیلا¶ رکے، اور تعمیراتی مقامات سے گزرنے والی ٹریفک کم ہو کر آلودگی کم ہو۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ دہلی میں داخل ہونے والی کچھ گاڑیوں پر پابندی لگائے، آڈ-ایون نافذ کرے۔ گزشتہ کئی برس سے دہلی حکومت آلودگی کی سطح کے مطابق GRAP نافذ کرتی رہی ہے جس کا مثبت اثر بھی پڑتا تھا اور آلودگی کم ہونے لگتی تھی۔ مگر اس بار بی جے پی حکومت نے آلودگی ناپنے کے پورے نظام میں بڑے پیمانے پر فراڈ کیا ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ اگر اصل اے کیو آئی 500 ہے تو حکومت 350 بتا رہی ہے، اور اگر حقیقی اے کیو آئی 700 ہے تو حکومت اسے 400 دکھا رہی ہے۔سوربھ بھاردواج نے کہا کہ اے کیو آئی کے غلط اعداد و شمار کی وجہ سے Graded Action Response (GRAP) صحیح طریقے سے نافذ ہی نہیں ہو پا رہا ہے ۔ آج دہلی میں GRAP-3 نافذ ہے، مگر میرے گھر کے پاس ہی چراغ دہلی میں مکان نمبر 699 پر دن رات تعمیراتی کام جاری ہے۔ اسی طرح وینوڈ نگر میں سرکاری سڑک کی تعمیر بھی بغیر رکے چل رہی ہے۔ بی جے پی حکومت نے پیسہ لے کر نہ نجی تعمیرات روکی ہیں اور نہ سرکاری تعمیرات۔ دہلی میں کرپشن انتہا پر ہے۔ جب حکومت خود کرپشن میں ملوث ہو اور کسی چیز پر پابندی نہ لگائے تو آلودگی بڑھتی ہی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جو مناظر دہلی والے اس سال دیکھ رہے ہیں ایسے مناظر پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais