
حیدرآباد، 22 نومبر (ہ س)۔ رنگاریڈی ضلع کے شیری لنگم پلی منڈل کے کونڈاپور میں سرکاری اراضی پر بڑے پیمانے پرقبضہ کرنے کی کوششوں کوحیڈرا نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔ تقریباً 4 ایکڑزمین، جس کی مالیت اندازاً ₹ 700 کروڑ بتائی جارہی ہے، پارکس اورعوامی سہولتوں کےلیے مختص تھی مگر اسے غیرقانونی طورپرپلاٹس میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔شکایات موصول ہونے کے بعد حیڈراٹیم موقع پر پہنچی اور جعلی بائی نمبرکے ذریعے ہتھیانے کی کوشش کی جارہی زمین کا مکمل سروے کیا۔ تصدیق کے بعدفوراً اس زمین کے اطراف فینسنگ قائم کی گئی اورپارک لینڈ —حیڈرا پروٹیکٹڈ کے بورڈ نصب کیے گئے۔اس کارروائی سے مقامی رہائشیوں نے زبردست راحت کا اظہار کیا۔پارک اورعوامی زمین کو غیرقانونی پلاٹس میں بدلنے کا انکشاف کونڈاپور کے سری وینکٹیشورا ایچ اے ایل کالونی کو 1980 کی دہائی میں 57.20 ایکڑ میں قائم کیا گیا تھا، جس میں 627 پلاٹس شامل تھے۔ اس وقت کے انتظام کے تحت 1.20 ایکڑ کے دو پارکس،2 ایکڑ کا ایک پارک اور تقریباً 1000 گز عوامی سہولتوں کے لیے مختص کیے گئے تھے۔مگر وقت گزرنے کے ساتھ ان جگہوں کو ہڑپ کرنے کی کوششیں تیز ہو گئیں۔ایک 1.20 ایکڑ پارک کو 11 پلاٹس میں تقسیم کر کے فروخت کیا گیا۔دودیگرپارکس بھی اسی طرح بائی نمبرز کے ذریعے بیچ دیے گئے۔بیرونِ ملک مقیم افراد (NRIs) بھی ان لین دین میں ملوث پائے گئے۔کچھ بلڈرز نے باؤنسروں کی مدد سے مقامی شہریوں کو پارک کے قریب جانے سے بھی روک دیا تھارہائشیوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔سری وینکٹیشورا ایچ اے ایل ریسیڈنٹس ویلفیئرایسوسی ایشن کئی برسوں سے اس مسئلے پر جدوجہدکررہی تھی۔انہوں نےحیڈرا کے پراجاوانی پلیٹ فارم پر دستاویزی ثبوت پیش کیے اور معاملہ ہائی کورٹ تک لے گئے۔ہائی کورٹ نے حیڈراکو موقع کا معائنہ کرنے اور مناسب قدم اٹھانے کی ہدایت دی۔عدالتی ہدایات کے مطابق حیڈرا افسران نے تفصیلی گراؤنڈانسپیکشن کیا،غیرقانونی پلاٹنگ کی تصدیق کی اور جمعہ کے دن پورے پارک کے علاقے کو فینسنگ اورسرکاری بورڈز کے ساتھ محفوظ کردیا۔اس کارروائی کے بعد مقامی باشندوں نے خوشی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ حیڈرا نے اُن کی برسوں پرانی جدوجہد کو کامیاب بنادیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق