
نئی دہلی، 22نومبر(ہ س)۔آئین کے دن 26 نومبر کو عام آدمی پارٹی تمام سی ایم شری اسکولوں پر دوبارہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اسکول آف ایکسی لینس کے بورڈ لگا کر بی جے پی کی چاچی 420 حکومت کو کرارا جواب دے گی۔عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر کلدیپ کمار نے یہ اعلان کرتے ہوئے ملک بھر کی دلت برادری اور بابا صاحب کے ماننے والوں سے اپیل کی کہ اس مسئلے پر آواز اٹھائیں اور بابا صاحب کی توہین کرنے والی بی جے پی حکومت کی مذمت کریں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ڈاکٹر امبیڈکر اسکول آف ایکسی لینس کا نام ہٹا کر سی ایم شری رکھ دیا، جو دلت سماج کے جذبات کو مجروح کرنے والی حرکت ہے، جبکہ کیجریوال حکومت نے انہی اسکولوں کو ڈاکٹر امبیڈکر کے نام سے منسوب کر کے ان کی علمی عظمت کو خراجِ تحسین پیش کیا تھا۔ سی ایم ریکھا گپتا خود کو بابا صاحب سے بڑا سمجھ رہی ہیں، مگر دہلی کے لوگ یہ توہین برداشت نہیں کریں گے۔ کلدیپ کمار نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اروند کیجریوال حکومت نے دہلی کے ان بہترین سرکاری اسکولوں، جنہیں اسکول آف ایکسی لینس کہا جاتا ہے، ان کو ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے نام کیا تھا۔ یہ ایک تاریخی قدم تھا جب اُس وقت کے وزیرِ اعلیٰ اروند کیجریوال نے یہ شاندار تعلیمی ادارے آئین کے معمار بابا صاحب امبیڈکر کے نام وقف کیے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے ہندوستان کے آئین کی تشکیل کی۔ انہوں نے ہر شہری کو مساوات، بنیادی حقوق اور برابری کا حق فراہم کیا۔ سادہ پس منظر سے تعلق رکھنے والے بابا صاحب نے محنت و مشقت سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی، 32 ڈگریاں لیں اور 9 زبانوں پر عبور حاصل کیا۔ انہیں جدید بھارت کا معمار کہا جاتا ہے۔ کیجریوال حکومت نے دہلی کے 69 اسکول آف ایکسی لینس کو بابا صاحب کے نام کیا تھا، جس پر پڑھنے والے ہر بچے کو فخر محسوس ہوتا ہے۔کلدیپ کمار نے کہا کہ دنیا بھر میں بابا صاحب کو احترام دیا جاتا ہے۔ امریکہ میں ان کا 19 فٹ اونچا مجسمہ Statue of Equality کے نام سے نصب ہے۔ کولمبیا یونیورسٹی میں ان کا تانبے کا مجسمہ موجود ہے، لندن اسکول آف اکنامکس میں ان کی مورتی نصب ہے اور جاپان سے کینیڈا تک کئی ملکوں میں ان کے اعزاز میں یادگاریں تعمیر کی گئی ہیں۔ لیکن دہلی میں بی جے پی کی صرف نو ماہ پرانی حکومت نے آتے ہی ان اسکولوں سے بابا صاحب کا نام مٹانا شروع کر دیا۔انہوں نے بتایا کہ بی جے پی کا تاریخ ہمیشہ سے دلت سماج اور بابا صاحب امبیڈکر کی مخالفت سے جڑا رہا ہے۔ مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ کے اندر کھڑے ہو کر بابا صاحب کی توہین کی تھی۔ اب اسی روش پر چلتے ہوئے دہلی کی بی جے پی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا اسکولوں سے بابا صاحب کے نام ہٹا کر اپنے نام سے سی ایم شری کے بورڈ لگا رہی ہیں۔ انہوں نے روہنی کے ایک اسکول کی تصویر دکھا کر بتایا کہ وہاں سے بابا صاحب کا نام ہٹاکر سی ایم شری کا بورڈ لگا دیا گیا ہے۔کلدیپ کمار نے سوال اٹھایا کہ کیا دہلی کی وزیراعلیٰ بابا صاحب امبیڈکر سے بڑی ہیں؟ آئین کے معمار اور جدید بھارت کے بانی کی کسی بھی وزیراعلیٰ سے تقابل کرنا کھلی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی چاچی 420 حکومت 32 ڈگریوں والے بابا صاحب کا مقابلہ اپنے سیاسی مفادات سے کر رہی ہے۔ یہی وہ پارٹی ہے جس نے 400 سیٹیں آنے پر آئین بدلنے کی بات کہی تھی۔ اقتدار میں آتے ہی اس حکومت نے سرکاری دفاتر سے بابا صاحب کی تصویریں ہٹوادیں اور اب اسکولوں سے ان کا نام مٹا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی والے بابا صاحب کا نام نہیں مٹا سکتے، وہ ان کے قدموں کی خاک کے برابر بھی نہیں ہیں۔ دس دن پہلے کھچڑی پور کے اسکول میں عام آدمی پارٹی نے دوبارہ بابا صاحب کا نام لگایا تھا اور جہاں جہاں نام بدلا گیا ہے، وہاں دوبارہ بابا صاحب کے نام والے بورڈ لگائے جائیں گے۔کلدیپ کمار نے کہا کہ 26 نومبر آئین کے دن کے موقع پر عام آدمی پارٹی تمام اسکولوں سے سی ایم شری کے بورڈ ہٹا کر ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اسکول آف ایکسی لینس کے بورڈ دوبارہ نصب کرے گی۔ انہوں نے ملک بھر کی دلت برادری اور بابا صاحب کے پیروکاروں سے اپیل کی کہ اس مسئلے پر آواز بلند کریں اور اقتدار کے غرور میں بابا صاحب کی توہین کرنے والی حکومت کی مذمت کریں۔ ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی حکومت کو خبردار کیا کہ دلت سماج اور بابا صاحب امبیڈکر کی توہین بند کریں ۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais