بنگلہ دیش میں زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 10 ہوئی، بڑی تعداد میں زخمیوں کا علاج جاری
ڈھاکہ، 22 نومبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش میں جمعہ کی صبح آئے تیز زلزلے کے جھٹکوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ہفتہ کی صبح تک بڑھ کر 10 ہو گئی۔ ان میں ڈھاکہ میں 4، نرسنگھ ڈی میں 5 اور نارائن گنج میں 1 شخص ہلاک ہوا۔ اس دوران تقریباً 200 زخمیوں کا مختلف اسپت
بنگلہ دیش میں زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 10 ہوئی، بڑی تعداد میں زخمیوں کا علاج جاری


ڈھاکہ، 22 نومبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش میں جمعہ کی صبح آئے تیز زلزلے کے جھٹکوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ہفتہ کی صبح تک بڑھ کر 10 ہو گئی۔ ان میں ڈھاکہ میں 4، نرسنگھ ڈی میں 5 اور نارائن گنج میں 1 شخص ہلاک ہوا۔ اس دوران تقریباً 200 زخمیوں کا مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔ حکومت نے راحت اور بچاو کے کام کے ساتھ کنٹرول روم قائم کیا ہے۔

ایک دن قبل جمعہ کی صبح 10.38 بجے بنگلہ دیش میں زلزلے کے شدید جھٹکوں سے عام لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ ڈھاکہ ٹریبیون نے بنگلہ دیش محکمہ موسمیات کے حوالے سے بتایا ہے کہ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 5.7 ریکارڈ کی گئی، جس کا مرکز نرسنگھ ڈی کے مادھا باڑی میں تھا۔ حالانکہ محکمہ نے اسے درمیانی شدت کا زلزلہ بتایا، لیکن اس سے جانی و مالی نقصان بہت زیادہ ہوا ہے۔

زلزلے کے دوران زیادہ تر ہلاکتیں خوف، افرا تفری اور بھگدڑ کے سبب ہوئی۔ اب تک اس میں 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ڈھاکہ میں 4 افراد ہلاک ہوئے۔ ڈھاکہ کے ارمانی ٹولہ میں ایک عمارت کی چھت کی ریلنگ گرنے سے 3 افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہوگئے۔ بنشال پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر آشیش کمار گھوش نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی۔ جبکہ ڈھاکہ کے مگدا علاقے کے مدینہ باغ میں زلزلے کے دوران ایک زیر تعمیر عمارت کی ریلنگ گرنے سے 50 سالہ سیکورٹی گارڈ محمد مسعود ہلاک ہو گئے۔ مگدا پولیس (جانچ) کے انسپکٹر اسدالزماں نے سیکورٹی اہلکار کی موت کی تصدیق کی ہے۔

اسی طرح نرسنگھ ڈی میں 5 اور نارائن گنج میں 1 شخص ہلاک ہوا ہے۔ ان میں نرسنگھ ڈی کے صدر ذیلی ضلع سے عمر (10)، اس کے والد دلور حسین اور پلاش ذیلی ضلع کے مالیتاپارا سے کاظم علی بھوئیا (75)، ناصر الدین (60) اور جوئے نگر یونین، شب پور کے عزکی ٹولہ گاؤں سے فرقان میاں (45) شامل ہیں۔ نارائن گنج کے روپ گنج میں دیوار گرنے سے 10 ماہ کی بچی فاطمہ ہلاک ہو گئی۔ بچی کی ماں کلسمہ بیگم (30) اور ایک اور شخص زخمی ہوگئے۔

عارضی حکومت کی صحت کی مشیر نور جہاں بیگم نے کہا کہ کئی لوگ خوفزدگی کے سبب زخمی ہوئے ہیں۔ حکومت نے راحت اور بچاو کے کام کے ساتھ نقصان کا تخمینہ لگانے کا حکم دیا ہے۔ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے اور عوام سے مدد کے لیے 0258811651 پر کال کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande