
علی گڑھ, 22 نومبر (ہ س)۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تاریخی یونانی ادویاتی ادارے دواخانہ طبیہ کالج نے اپنے قیام کے 75 سال پورے کرلئے ہیں۔ 1950 میں اجمل خاں طبیہ کالج کی ایک چھوٹی سی ڈسپنسری کی شکل میں شروع ہونے والا یہ ادارہ اب دواخانہ طبیہ کالج کے نام سے معروف ہے۔ ادارے کی 75سالہ تقریب جے این میڈیکل کالج کے کانفرنس ہال میں ڈیلرز میٹ کے ساتھ منائی گئی۔
اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے 75 سالہ جشن کا لوگو جاری کیا، جدیدترین ویب سائٹ لانچ کی اور شربت دل زیل کی رونمائی کی جو ہر عمر کے افراد کے لئے ہے۔ انھوں نے اپنے صدارتی کلمات میں دواخانہ طبیہ کالج کی ستائش کی اور مستقبل کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی،سابق وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے کہا کہ دواخانہ طبیہ کالج کا سفر شاندار رہا ہے اور مستقبل روشن ہے۔ انھوں نے کہاکہ ریسرچ سے تحریک پانے والی جدت و اختراع وقت کی ضرورت ہے اور امید ہے کہ یہاں کی دوائیں عالمی بازار میں مزید مقبولیت حاصل کریں گی۔
اے ایم یو کے رجسٹرار اور دواخانہ کے اکیوپائر پروفیسر عاصم ظفر نے 75 سال مکمل ہونے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دواخانہ طبیہ کالج میں کوالٹی کنٹرول اور عوام کی خدمت کا جذبہ قابل قدر ہے۔ مہمان اعزازی پروفیسر سید شاہ عالم، ڈائریکٹر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن، بنگلورو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دواخانہ طبیہ کالج یونانی طب کا پاسباں ہے، جس کی ادویہ کو عوام میں اعتبار حاصل ہے۔ مہمان ذی وقار، ڈی بی ٹی، حکومتِ ہند کے مشیر و سائنس داں -جی (سبکدوش) پروفیسر گلشن وادھوا نے دواخانہ کے ذمہ داران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے پالیسی میں تسلسل اور معیارکی پابندی کو ایک عمدہ دستیابی قرار دیا اور مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ پروفیسر ایس ایم صفدر اشرف، ڈین، فیکلٹی آف یونانی میڈیسن نے دواخانہ کے ورثہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ یونانی ادویہ کی سائنسی بنیادوں کا استحکام دواخانہ طبیہ کالج کے پیش نظر ہے اور اس پر مزید کام کیا جارہا ہے۔ اس سے قبل پروفیسر ریاض احمد (ممبر انچارج)نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور مستقبل کا خاکہ پیش کیا۔ انھوں نے معیار بندی کو دواخانہ کا امتیاز قرار دیا۔ پروفیسر بدرالدجیٰ خان، پرنسپل، اجمل خان طبیہ کالج نے روایتی یونانی ادویات کے تحفظ اور فروغ کے تئیں دواخانہ طبیہ کالج کی خدمات کو سراہا۔ جنرل مینیجر مسٹر محمد شارق اعظم نے شکریہ کے کلمات ادا کئے، جب کہ یشا تیموری اور ایمن حفیظ خاں نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ اس موقع پر مسٹر محمد ثاقب اور مسٹر شارق کے تیار کردہ ایک ٹیزر کی بھی رونمائی کی گئی۔
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ