
نئی دہلی، 21 نومبر (ہ س)۔ شمال مغربی دہلی کے آدرش نگر علاقے میں پانی کے تنازع میں باپ- بیٹے پر جان لیوا حملے کے سلسلے میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار ملزم کی شناخت چندن کمار (25) کے طور پر ہوئی ہے۔ اس کا بھائی کرن ابھی تک فرار ہے۔ پولیس مفرور ملزم کی تلاش کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔
شمال مغربی ضلع کے ڈپٹی کمشنر پولیس بھیشم سنگھ نے جمعہ کو بتایا کہ شکایت کنندہ لال بابو شاہ (40) نے پولیس کو بتایا کہ وہ آزاد پور کے لال باغ میں ایک کچی بستی کرائے پر رہتا ہے۔ 19 نومبر کو، رات تقریباً 8:40 بجے، وہ بیت الخلا جا رہا تھا، جب اس نے دیکھا کہ اس کی پڑوسی، گیتا دیوی ان گھر کے باہر پانی بھر رہی ہے۔ اس سے ان کی تیسری منزل کی موٹر کو پانی کی فراہمی متاثر ہو رہی تھی۔
یہ سنتے ہی گیتا دیوی کا بیٹا کرن اور تھوڑی دیر بعد اس کا بھائی چندن چاقوو¿ں سے لیس ہو کر لال بابو کے کمرے تک پہنچے اور اس پر اور اس کے بیٹے دیپ نارائن پر حملہ کر دیا۔ دونوں زخمی ہوگئے۔ اس کے بعد ملزم موقع سے فرار ہوگیا۔ زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی کہ چندن دہلی سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا ہے اور آزاد پور بس ٹرمینل کی طرف جا رہا ہے۔ اطلاع کی تصدیق کرکے پولیس ٹیم نے تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے جی ٹی کے روڈ پر بس ٹرمینل پر چھاپہ مار کر چندن کو گرفتار کر لیا۔
پوچھ گچھ کے دوران چندن نے انکشاف کیا کہ پڑوسیوں میں پانی کی فراہمی پر اکثر جھگڑا رہتا تھا۔ اس دن، جھگڑا اچانک بڑھ گیا اور غصے میں اس نے اور کرن نے چاقو سے حملہ کر دیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔ ایک پولیس افسر کے مطابق کیس کا مرکزی ملزم کرن ابھی تک مفرور ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد