
ڈھاکہ، 21 نومبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش میں ڈینگو ایک سنگین صحت کے مسئلے کے طور پر ابھر رہا ہے۔ ملک کی گنجان آبادی اور مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار آب و ہوا صورتحال کو انتہائی تشویشناک بناتی ہے۔ جمعرات کی صبح 8 بجے تک 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے کم از کم چار مریض دم توڑ گئے، جس سے اموات کی کل تعداد 745 ہو گئی۔
ڈیلی اسٹار اخبار نے رپورٹ کیا کہ محکمہ صحت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل نے اطلاع دی کہ اموات میں ڈھاکہ ساؤتھ سٹی کارپوریشن کے علاقوں سے دو، چٹاگانگ سے ایک اور میمن سنگھ ڈویژن سے ایک شامل ہے۔ اس سے اس سال ڈینگی سے ہونے والی اموات کی کل تعداد 353 ہوگئی۔ اس عرصے کے دوران کل 88,457 افراد نے اسپتالوں میں ڈینگو کا علاج کروایا۔ ملک بھر کے مختلف اسپتالوں میں اس وقت ڈینگو کے 2,838 مریض زیر علاج ہیں۔
شہید سہروردی میڈیکل کالج اسپتال کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ایچ ایم نظم الاحسن نے بتایا کہ بہت سے مریض انتہائی نازک حالت میں اسپتال پہنچتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں بچانے میں بہت دیر ہو جاتی ہے۔ ماہر مشتاق حسین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈینگو سے ہونے والی اموات کو کم کرنے کے لیے صحت کی دیکھ بھال ضروری ہے۔ عوامی تعلیم، مضبوط مچھروں پر قابو پانے کے پروگرام، اور صحت کی دیکھ بھال کا جدید انفراسٹرکچر سمیت فعال اقدامات، اس کی روک تھام اور کیس کے موثر انتظام اور علاج کے لیے ضروری ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی