
ڈھاکہ، 21 نومبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے نزدیک واقع ضلع نرسندی میں جمعہ کی صبح آنے والے 5.7 کی شدت کے زلزلے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق، مقامی وقت کے مطابق صبح 10:08 پر آنے والے زلزلے کا مرکز ڈھاکہ سے تقریباً 50 کلومیٹر دور نرسندی سے 13 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔ زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈھاکہ کے پرانے شہر کے علاقے ارمانیٹولا میں آٹھ منزلہ عمارت کی چھت پربنی اینٹوں کی ریلنگ گرنے سے 3 افراد موقع پر ہی جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی اسپتال لے جایا گیا۔
وزارت صحت نے بتایا کہ 10 زخمیوں کو ڈھاکہ میڈیکل کالج اسپتال، 72 کو تاج الدین میڈیکل کالج اسپتال اور 45 کو نرسندی ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ کچھ شدید زخمیوں کو ڈھاکہ ریفر کر دیا گیا۔
دریں اثنا، پولیس اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم) نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ لوگ گھروں سے باہر بھاگے اور سڑکوں پر چیخنے لگے۔
زلزلے کے جھٹکے ڈھاکہ، نرسندی، غازی پور، نارائن گنج اور منشی گنج اضلاع میں محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے باعث ڈھاکہ میں کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں اور زیر تعمیر عمارتوں کی دیواریں گرنے سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈی ڈی ایم) کے مطابق، جہانگیر نگر یونیورسٹی میں ایک نئی تعمیر شدہ ہاسٹلری میں دراڑیں نمودار ہوئیں، لیکن کوئی زخمی نہیں ہوا۔ بنگلہ دیش کے محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے 26 سیکنڈ تک جاری رہے۔
زلزلے کے باعث بجلی کی فراہمی میں خلل پڑا اور ڈھاکہ میں جاری بنگلہ دیش اور آئرلینڈ ٹیسٹ میچ بھی کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا۔
دریں اثنا، عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے شہریوں سے پرامن رہنے اور افواہوں کو نظر انداز کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، ہم سب کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ضرورت پڑنے پر ہاٹ لائنز اور سرکاری چینلز کے ذریعے رہنمائی فراہم کی جائے گی۔
دریں اثناء بنگلہ دیش کے پڑوسی ملک بھارت میں زلزلے کے ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اس کا اثر مغربی بنگال اور شمال مشرقی ریاستوں میں محسوس کیا گیا۔ کولکاتا میں، لوگ صبح 10:10 بجے کے قریب گھروں سے باہر نکل آئے۔ تاہم ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کسی بڑے نقصان کی اطلاع نہیں دی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی