نیپال میں جین زی گروپ نے وزیر داخلہ سے استعفی کا مطالبہ کیا، اریسٹ می مہم چلانے کی دھمکی دی
کٹھمنڈو، 20 نومبر (ہ س)۔ نیپال میں چھ سے زیادہ جین زی گروپوں نے وزیر داخلہ اوم پرکاش اریال کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف ایک بار پھر بغاوت کی وارننگ دی ہے۔ ان جین زی گروپوں نے آنے والے دنوں میں ’اریسٹ می‘ مہم چلانے کی دھمکی دی ہے۔ ج
نیپال میں جین زی گروپ نے وزیر داخلہ سے استعفے کا مطالبہ کیا، اریسٹ می مہم چلانے کی دھمکی دی


کٹھمنڈو، 20 نومبر (ہ س)۔ نیپال میں چھ سے زیادہ جین زی گروپوں نے وزیر داخلہ اوم پرکاش اریال کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف ایک بار پھر بغاوت کی وارننگ دی ہے۔ ان جین زی گروپوں نے آنے والے دنوں میں ’اریسٹ می‘ مہم چلانے کی دھمکی دی ہے۔

جین زی گروپوں نے وزیر داخلہ اریال پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے جین زی کی مطالبات کے مطابق کوئی بھی کام نہیں کیا اور ستمبر میں ہوئے بغاوت میں شریک نوجوانوں کو گرفتار کر کے ماحول کو خراب کیا ہے۔ یہ گروپ گزشتہ کئی دنوں سے وزیر داخلہ کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

بارا ضلع میں جین زی کے پُرامن پروگرام کے دوران برپا تشدد کے بعد تحریک کے سرکردہ رہنما اور ’حامی نیپال‘ کے بانی سدن گروڈ نے ’مجھے بھی گرفتار کرو‘ مہم شروع کرنے کی وارننگ دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بارا ضلع کنوینر سمراٹ اوپادھیائے کی قیادت میں ہو رہے پروگرام میں ای ایم ایل اے کے حامی گروپ نے گھس کر جین زی نوجوانوں کی توہین کی اور ان کے ساتھ مارپیٹ کی۔ سُدن کا الزام ہے کہ وزیر داخلہ نے مارپیٹ شروع کرنے والے ای ایم ایل اے کارکنوں کو گرفتار کرنے کے بجائے پُرامن طریقے سے اپنا پروگرام کر رہے جین زی نوجوانوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر بدھ کو لکھے گئے ایک اسٹیٹس میں گُرُوڈ نے وزیر داخلہ کی تاخیر اور ’ناکامی‘ کو اس واقعے کی اصل وجہ قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر داخلہ نے تحریک، سڑکوں پر بہا خون اور نوجوانوں کی قربانیوں کو فراموش کر دیا ہے۔

ایک دیگر جین زی رہنما رکشا بَم نے کہا ہے کہ اگر وزیر داخلہ استعفیٰ نہیں دیتے، بدعنوانوں اور قاتلوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتے، ملک کی تبدیلی کے لیے لڑنے والے مجاہدوں پر حملہ ہونے پر بھی چُپ بیٹھے رہتے ہیں اور الٹا محب وطن بھائی بہنوں کو گرفتار کرتے ہیں، تو میں ’مجھے بھی گرفتار کرو‘ قومی مہم شروع کرنے کی وارننگ دیتی ہوں۔

نیپالی جین زی لیڈر میراج ڈھونگانا نے کہا کہ اگر قاتل ہمیں کھلی چیلنج دیتے رہیں اور حکومت خاموش رہے تو یہ آتش فشاں کا دھماکہ اور بڑا ہوگا۔ یہ بات سشیلا کارکی حکومت کے ذہن میں رہنی چاہیے۔ انہوں نے ملک گیر اریسٹ می مہم چلانے کی اپیل کی ہے۔ جین زی نوجوانوں نے ایمالے لیڈروں کو روکنے کی کوشش میں بدھ کے روز بارا ضلع کے سمرا علاقے میں احتجاج کیا۔ اسی دوران جھڑپ ہونے پر مقامی انتظامیہ نے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande