
کوئٹہ، 20 نومبر (ہ س)۔ بلوچستان کے کیچ ضلع کی بلیدہ تحصیل میں شب ریکو ندی میں ملی لاش کی شناخت نجی اسکول کے استاد ایاز بلوچ کے طور پر ہوئی ہے۔ محمد اکبر کے بیٹے ایاز میناز کے رہنے والے تھے۔ انہیں 12 نومبر کو اغوا کیا گیا تھا۔ انہیں آج سپرد خاک کیا جائے گا۔
دی بلوچستان پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق خاندانی اور علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایاز بلوچ کو 12 نومبر کو اسکول سے گھر لوٹتے وقت حکومت حامی مسلح گروہ کے لوگوں نے زبردستی غائب کر دیا تھا۔ خاندان نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات صبح 11 بجے میناز میں ان کی تدفین کی جائے گی۔
دی بلوچستان پوسٹ کے مطابق حکومت حامی مسلح گروہوں کو مقامی لوگ موت کے دستے کے نام سے پکارتے ہیں۔ موت کے دستوں میں شامل بدمعاش اور غنڈے اکثر شہریوں، سیاسی کارکنوں، انسانی حقوق کے نمائندوں یا مخالفین کو نشانہ بناتے ہیں۔ قوم پرست حلقوں کا ماننا ہے کہ ان گروہوں کو نہ صرف سرکاری اور فوجی اداروں کی پشت پناہی حاصل ہے بلکہ زیادہ تر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں بھی ان کے خلاف کارروائی کرنے سے گریز کرتی ہیں۔ ان گروہوں پر قتل، اغوا، بم حملوں اور شہریوں کو دہشت زدہ کرنے کے الزامات ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن