
غزہ، 20 نومبر (ہ س)۔ غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے خان یونس پر جمعرات کو اسرائیلی فضائی حملے میں چار افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔ مقامی محکمہ صحت کے حکام نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی حملوں کا نشانہ بننے والے فلسطینی شہری تھے اور کہا کہ وہ بے گھر لوگوں کے درمیان رہ رہے تھے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے طیارے نے وسطی غزہ میں زمین پر مشتبہ سرگرمیوں میں مصروف دہشت گردوں پر حملہ کیا، جو فوج کے لیے خطرہ بن گئے تھے۔ فضائی حملوں میں چار افراد ہلاک ہوئے، جن کے بارے میں مقامی رہائشیوں اور طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ وہ عام شہری تھے۔
دریں اثنا، فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں 312 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں گزشتہ ہفتے ایک ہی دن تقریباً 150 فلسطینی بھی شامل ہیں جب اسرائیل نے اپنے فوجیوں پر حملوں کا جواب دیا تھا۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے اس کے تین فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بات قابل غور ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 10 اکتوبر کو امریکہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی نے دو سال سے جاری جنگ کو بڑی حد تک قابو میں لایا اور لاکھوں فلسطینیوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دی۔
جنگ بندی کے تحت، حماس نے غزہ میں قید 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا، اس کے بدلے میں اسرائیل نے جنگ کے دوران حراست میں لیے گئے تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں اور فلسطینیوں کو رہا کیا۔ حماس نے 28 یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کیں جب کہ اسرائیل نے 360 فلسطینی جنگجوؤں کی لاشیں واپس کیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی