
نئی دہلی،02نومبر(ہ س)۔نائب صدر جمہوریہ ہند سی پی رادھا کرشنن نے آج، پی این پنیکر فاو¿نڈیشن کے زیر اہتمام ”معاشروں کو بااختیار بنانے والے کتب خانے- عالمی تناظر“ کے موضوع پر، تروواننت پور کے کنکاکنو پیلیس میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے خطاب کیا۔یہ تقریب کیرالہ میں لائبریری کی منظم تحریک کے 80 ویں سال کی نشاندہی کرتی ہے، جو شری پی این پنیکر کے وڑن سے متاثر ہے، جسے ہندوستان کی لائبریری اور خواندگی کی تحریک کے سرخیل کے طور پر جانا جاتا ہے۔
اپنے پیغام میں، نائب صدر نے پی این پنیکر فاو¿نڈیشن کو پڑھنے کے کلچر، ڈیجیٹل خواندگی، اور علم کی ترسیل کے ذریعے کمیونٹی کو بااختیار بنانے کے لیے اس کے مسلسل تعاون کے لیے سراہا۔ انہوں نے کہا کہ فاو¿نڈیشن کا نصب العین - وائیچو والاروکا (پڑھو اور بڑھو) - روشن خیالی اور شمولیت کی جانب معاشرے کی رہنمائی جاری رکھے ہوئے ہے۔
سی پی رادھا کرشنن نے لائبریریوں کو تعلیم کے مندروں کے طور پر سراہا، انہیں ایسے مقامات کے طور پر بیان کیا جو تنقیدی سوچ کو پروان چڑھاتے ہیں، اور افراد اور برادریوں کو بااختیار بناتے ہیں۔نائب صدر نے کہا کہ آدی شنکراچاریہ نے روحانی بیداری کو بیدار کرنے اور متنوع خیالات کو یکجا کرنے کے لیے پورے بھارت کا سفر کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاتعداد دوسرے باباو¿ں اور مفکرین نے اپنی حکمت، ہمدردی اور وڑن سے ہماری تہذیب کو مالا مال کیا ہے۔بھارت کی قدیم تہذیبی اخلاقیات کی عکاسی کرتے ہوئے، نائب صدر نے مشاہدہ کیا کہ ملک کی سیکھنے کی روایت - ایپکس سے لے کر جدید لائبریریوں تک - ملک کی حکمت اور سماجی ترقی کی جستجو کو متاثر کرتی ہے۔ سی پی رادھا کرشنن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آج کے ڈیجیٹل دور میں، لائبریریاں علم کے مرکز کے طور پر کام کرتی ہیں جو لوگوں کو مستند معلومات تک رسائی اور غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ جہاں ٹیکنالوجی معلومات تک آسان رسائی فراہم کرتی ہے، لائبریریاں معاشرے میں گہرائی، عکاسی اور بامعنی مکالمے کو فروغ دیتی ہیں۔نائب صدر جمہوریہ نے تعلیم اور خواندگی میں کیرالہ کی غیر معمولی میراث کی تعریف کی۔ انہوں نے شری پی این پنیکر کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، جن کی تصوریت نے لائبریریوں کو متحرک کمیونٹی مراکز میں تبدیل کر دیا اور جو کتابوں اور علم کو ہر شہری کے قریب لے کر آئی۔اپنے پیغام کے آخر میں نائب صدر نے کہا کہ کتب خانے علم ، شمولیت اور اختراع کی فعال مقامات ہیں۔ انہوں نے علم کی طاقت کے ذریعے لوگوں کو بااختیار بنا کر ملک بھر میں عوامی اور کمیونٹی لائبریریوں کے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan