جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملے میں چار افراد ہلاک
بیروت،02نومبر(ہ س)۔جنوبی لبنان پر ہفتے کی شب ہونے والے ایک اسرائیلی فضائی حملے میں چار افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ ان کی گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسرائیل نے گذشتہ ہفتے سے حزب اللہ کے ٹھکانو
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملے میں چار افراد ہلاک


بیروت،02نومبر(ہ س)۔جنوبی لبنان پر ہفتے کی شب ہونے والے ایک اسرائیلی فضائی حملے میں چار افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ ان کی گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسرائیل نے گذشتہ ہفتے سے حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے تیز کر دیے ہیں، جس کے باعث کشیدگی میں مزید اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔یہ حملہ اس کے چند گھنٹے بعد ہوا، جب امریکی ایلچی ٹام براک نے ہفتے کے روز لبنان پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کرے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی لائی جا سکے۔اگرچہ نومبر 2024 میں ہونے والا جنگ بندی معاہدہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان تقریباً ایک سال جاری رہنے والی جنگ کو ختم کر چکا تھا، مگر اسرائیل نے جنوبی لبنان میں پانچ سٹریٹیجک مقامات پر اپنی فوج برقرار رکھی ہوئی ہے اور وہ وقفے وقفے سے خونریز فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔

وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی دشمن کی جانب سے آج شام جنوبی لبنان کے قصبے کفر رمان (ضلع نبطیہ) پر کیے گئے فضائی حملے کے نتیجے میں ابتدائی معلومات کے مطابق چار افراد ہلاک اور تین شہری زخمی ہوئے ہیں۔لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی کہ ہفتے کی رات تقریباً ساڑھے دس بجے ایک اسرائیلی ڈرون نے میزائل سے حملہ کیا، جس نے فور ویلر کو نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ کفر رمان قصبے کے مشرقی علاقے کی سڑک پر پیش آیا۔گذشتہ ہفتے سے اسرائیل نے اپنے فضائی حملوں کی رفتار میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ لبنانی وزارتِ صحت کے مطابق اکتوبر کے مہینے کے دوران اسرائیلی حملوں میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔

لبنان کے صدر جوزف عون نے جمعے کے روز اسرائیل پر الزام عائد کیاکہ وہ لبنان کی مذاکرات کی اپیلوں کا جواب مزید فضائی حملے بڑھا کر دے رہا ہے۔لبنان نے اسرائیل پر جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے، جو 27 نومبر کو امریکی اور فرانسیسی ثالثی سے طے پایا تھا۔لبنان کا کہنا ہے کہ اسرائیل مسلسل فضائی حملے کر رہا ہے اور اپنی فوجی موجودگی لبنانی سرزمین پر برقرار رکھے ہوئے ہے،جبکہ اسرائیل کا الزام ہے کہ حزب اللہ اپنی عسکری صلاحیتوں کی بحالی پر کام کر رہا ہے۔معاہدے کے مطابق حزب اللہ کو دریائے لیتانی کے جنوبی علاقے (جو اسرائیلی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر دور ہے) سے واپس ہٹنا تھا اور وہاں اپنی فوجی ڈھانچے کو ختم کرنا تھا۔ اس کے علاوہ لبنان میں ہتھیار رکھنے کا حق صرف سرکاری اداروں تک محدود ہونا طے پایا تھا۔معاہدے میں یہ بھی شامل تھا کہ اسرائیل ا±ن تمام علاقوں سے پیچھے ہٹے گا، جہاں وہ جنگ کے دوران اندر تک داخل ہوا تھا۔امریکی دباو¿ کے تحت لبنان کی حکومت نے اگست میں حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا فیصلہ کیا۔فوج نے پانچ مراحل پر مشتمل ایک منصوبہ تیار کیا تاکہ اسلحہ واپس لیا جا سکے، لیکن حزب اللہ نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے سنگین غلطی قرار دیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande