
کاٹھمنڈو، 2 نومبر (ہ س)۔
نیپال کی ماو¿سٹ پارٹی سمیت بائیں بازو کی سات جماعتوں نے اتوار کو ایک معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے ایک نئی پارٹی بنانے پر اتفاق کیا۔ جبکہ پارٹی کا نام ابھی فائنل نہیں ہوا ہے لیکن اس کا انتخابی نشان پانچ نکاتی ستارہ ہوگا۔ متحدہ پارٹی کا باضابطہ اعلان، اس کے منشور اور عبوری آئین کی منظوری اور مرکزی کمیٹی کی تشکیل کے لیے 5 نومبر کو قومی یکجہتی کنونشن کا انعقاد کیا جائے گا۔
معاہدے میں ماو¿سٹ پارٹی، یونیفائیڈ سوشلسٹ پارٹی، نیپال سوشلسٹ پارٹی، سی پی این (سوشلسٹ)، پیپلز سوشلسٹ پارٹی، نیپال کمیونسٹ پارٹی (ماو¿سٹ-سوشلسٹ)، اور سی پی این (کمیونسٹ) شامل ہیں۔ بپلب کی قیادت والی کمیونسٹ پارٹی سے الگ ہونے والے چرن دھڑے نے بھی نئے اتحاد میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ معاہدے کے مطابق پارٹی کے ڈھانچے کو چھ ماہ کے اندر نیشنل یونٹی کنونشن کے ذریعے حتمی شکل دی جائے گی۔ نئی جماعت ایک مرکزی کمیٹی، ایک سیاسی کمیٹی، ایک سیکرٹریٹ اور ایک اسٹیئرنگ کوآرڈینیشن کمیٹی پر مشتمل ہوگی۔
معاہدے میں کہا گیا کہ سوشلسٹ انقلاب کے مقاصد کے حصول کے لیے بائیں بازو کی وسیع تحریک کو متحد کرنا ایک تاریخی ضرورت ہے۔ تمام جماعتوں نے وفاقی جمہوری جمہوریہ، قومی خودمختاری، گڈ گورننس، سماجی انصاف اور سماجی و اقتصادی تبدیلی کی کامیابیوں کی حفاظت کرتے ہوئے سائنسی سوشلزم کی طرف بڑھنے کا عہد کیا۔ نئی پارٹی کا رہنما نظریہ مارکسزم-لینن ازم ہوگا، اور اس کی فوری حکمت عملی جمہوری انقلاب کی کامیابیوں کے تحفظ اور سوشلزم کی بنیادیں رکھنے پر مرکوز ہوگی۔معاہدے پر دستخط کرنے والوں میں ماو¿سٹ پارٹی کے چیئرمین پشپا کمل دہل 'پرچنڈ'، یونیفائیڈ سوشلسٹ پارٹی کے چیئرمین مادھو کمار نیپال، نیپال سوشلسٹ پارٹی کے چیئرمین مہندر رائے یادو، جنا سماج وادی پارٹی کے چیئرمین سبھاش راج کافلے، سی پی این (سوشلسٹ) کے چیئرمین راجو کارکی، سی پی این (ماو¿سٹ-سوشلسٹ) کے چیئرمین راجو کارکی اور چیئر مین پی سی این سی پی کے چیرمین شامل ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan