
شعبہ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیرِ اہتمام اٹھارہویں سجاد ظہیر یادگاری خطبے کا انعقادنئی دہلی،02 نومبر(ہ س)۔
عربی اور اردو دونوں زبانوں میں آزاد نظم کا فروغ دراصل اس بات کا ثبوت ہے کہ مشرقی تہذیب جامد نہیں، بلکہ تغیر و ارتقا پذیر ہے۔ یہ صنف اس بات کی علامت ہے کہ مشرقی ادب نے اپنے تہذیبی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے جدید فکری تحریکوں کو بھی قبول کیا اور یوں ایک ایسا تخلیقی توازن پیدا کیا، جو روایت و جدت کا حسین امتزاج ہے۔ نیز عربی اور اردو دونوں زبانوں میں ا?زاد نظم کا ظہور گرچہ مختلف تاریخی اور جغرافیائی پس منظر رکھتا ہے، تاہم ان کے فکری و فنی خدوخال میں گہری مماثلتیں پائی جاتی ہیں۔ یہ مماثلتیں محض اسلوب یا ہیئت کی سطح پر نہیں بلکہ فکری اور موضوعاتی سطح پر بھی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کے 105ویں یومِ تاسیس کے موقع پر شعبہ اردو کے زیرِ اہتمام اٹھارہویں سجاد ظہیر یادگاری خطبے میں عربی زبان و ادب کے معروف محقق اور نقاد پروفیسر سید حسنین اختر نے ”عربی اور اردو میں آزاد نظم“ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس خطبے کی صدارت صدر شعبہ اردو پروفیسر کوثر مظہری نے کرتے ہوئے کہا کہ گرچہ اصناف کا جو تنوع اردو میں ہے وہ عربی میں نہیں، لیکن محدود صنف بندی کے باوجود عربی شاعری میں موضوع، اسلوب اور ہیئت کی تمام صورتیں موجود ہیں۔ اس طرح کے خطبات سے ہم اردو والوں کو دوسری زبانوں کے ادبی رجحانات و میلانات سے واقفیت حاصل ہوتی ہے۔ پروگرام کے آغاز میں صدرِ شعبہ پروفیسر کوثر مظہری نے گلدستے سے مہمان خطیب کا استقبال کیا۔
اس خطبے کے کنوینر پروفیسر احمد محفوظ نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے مہمان خطیب کا مختصر اور جامع تعارف پیش کیا۔ خطبے کا آغاز شعبے کے ریسرچ اسکالر حفیظ الرحمٰن کی تلاوت اور اختتام شعبے کے استاد ڈاکٹر سید تنویر حسین کے اظہارِ تشکر پر ہوا۔ اس موقع پر ڈاکٹر سہیل احمد فاروقی اور شعبہ عربی کے اساتذہ پروفیسر نسیم اختر، پروفیسر محمد ایوب ندوی، پروفیسر حبیب اللہ، پروفیسر فوزان احمد، ڈاکٹر اورنگ زیب اعظمی، ڈاکٹر ہیفا شاکری، ڈاکٹر محفوظ الرحمن، ڈاکٹر محمد عمیر کے علاوہ شعبہاردو کے اساتذہ پروفیسر ندیم احمد، پروفیسر عمران احمد عندلیب، پروفیسر سرورالہدیٰ، ڈاکٹر شاہ عالم، ڈاکٹر خالد مبشر، ڈاکٹر خان محمد رضوان، ڈاکٹر محمد آدم، ڈاکٹر ثاقب عمران، ڈاکٹر راحین شمع، ڈاکٹر ثاقب فریدی ، ڈاکٹر راحت افزا اور بڑی تعداد میں ریسرچ اسکالرز اور طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais