
نیویارک،02نومبر(ہ س)۔سابق ڈیموکریٹک صدر براک اوباما نے ہفتے کے روز میئر نیویارک کے امیدوار ظہران ممدانی کو فون کیا اور 34 سالہ امیدوار کے انتخاب جیت جانے کی صورت میں ان کے لیے ایک ’ساونڈنگ بورڈ‘بننے کی پیشکش کی۔ انہوں نے ممدانی کی مہم کی بھی تعریف کی۔ (ساو¿نڈنگ بورڈ: ایسا شخص جس سے آپ کسی تجویز یا معاملے پر تبادلہ خیال کریں)۔
ممدانی کی ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی جس کی اطلاع سب سے پہلے نیویارک ٹائمز نے دی تھی۔ترجمان ڈورا پیکیک نے کہا، ظہران ممدانی نے صدر اوباما کے حمایتی الفاظ اور اپنے شہر میں ایک نئی قسم کی سیاست لانے کی اہمیت پر ان کی گفتگو کو سراہا۔
یوگنڈا میں پیدا ہونے والے اور ریاستی اسمبلی کے رکن ممدانی نے چار نومبر کے عام انتخابات سے قبل اپنے اہم حریف اور سابق گورنر اینڈریو کوومو کے مقابلے میں اچھی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ڈیموکریٹک پرائمری میں ممدانی سے ہارنے کے بعد کوومو آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ گارڈین اینجلز کے بانی کرٹس سلوا ریپبلکن امیدوار ہیں۔
ممدانی نے 24 جون کو پرائمری میں واضح فتح کے ساتھ سیاسی مبصرین کو چونکا دیا۔ اس کے بعد سے انہیں بطور امیدوار سابق نائب صدر کملا ہیرس اور نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول جیسی شخصیات سے توثیق اور چھوٹے عطیہ دہندگان کی طرف سے مسلسل مالی امداد حاصل ہوئی ہے۔ممدانی کی پالیسیوں میں نیویارک شہر کے امیر ترین افراد پر ٹیکسز میں اضافہ شامل ہے جس سے مالیاتی طبقے کی اس تشویش میں شدت آئی ہے کہ شہر کی مسابقت کو نقصان پہنچے گا۔ان کا عروج نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے خطرات اور انعامات دونوں کا باعث ہے جو نوجوان ووٹرز کو متاثر کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرتی ہے لیکن ممدانی کی اسرائیل اور اس کے ڈیموکریٹک سوشلزم پر تنقید کے باعث یہ ریپبلکن پارٹی کے حملوں کی زد میں آ سکتی ہے۔ہفتے کے روز اوباما نے نیوجرسی کے ڈیموکریٹک امیدوار مکی شیرل کے ساتھ ریلی نکالی جو ریپبلکن جیک سیاٹاریلی کے قریبی مدِ مقابل ہیں۔ انہوں نے ورجینیا ڈیموکریٹک کے امیدوار ابیگیل سپینبرگر کے لیے بھی ایک ریلی میں شرکت کی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan