
حیدرآباد، 2 نومبر(ہ س)۔
تلنگانہ میں ووٹرفہرستوں کی درستگی اورشفافیت کویقینی بنانے کیلئے چیف الیکٹورل آفیسر اور ایڈیشنل سی ای او نے آج اہم ویڈیو کانفرنس منعقد کی جس میں آئندہ سال شروع ہونے والے اسپیشل انٹینسو ریویژن (ایس آئی آر) کاجامع جائزہ لیاگیا۔اس اجلاس میں ریاست بھر کے ڈی ای اوز،ای آراوزاورچیف الیکٹورل آفس کے تمام اعلیٰ عہدیداران شریک ہوئے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اس بارایس آئی آرکے دوران موجودہ ووٹرزریکارڈ پچھلی 2002 ایس آئی آرڈیٹاسے میاپ کیاجائےگاجبکہ نسلی ریکارڈ (پروگرینی میاپنگ) کو بھی نظام کا حصہ بنایا جائے گا۔ حکام کے مطابق جن شہریوں کے نام 2002 کی ایس آئی آر فہرست میں موجود تھے انہیں کسی بھی مرحلے پراضافی دستاویز دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ صرف ایک اینومریشن فارم کافی ہوگا۔ اسی طرح جن افراد کے قریبی رشتہ داروں (ممکنہ طورپروالدہ،والد،دادا، دادی) کے نام پچھلی لسٹ میں موجودہیں، انہیں بھی عام طور پرکوئی اضافی دستاویزجمع نہیں کرنی پڑے گی۔تاہم الیکشن کمیشن جلدواضح کرے گا کہ کن کن رشتہ داروں کو اس میاپنگ میں شامل کیاجائےگا۔ جن شہریوں یا ان کے رشتہ داروں کے نام 2002 ایس آئی آرریکارڈ میں شامل نہیں ہیں،انہیں اپنی شناخت ثابت کرنے کیلئے 11 سرکاری دستاویزات میں سے کوئی ایک لازماًدیناہوگا، جن میں شامل ہیں۔ سرکاری ملازمین کے کارڈ، 1987 سے پہلے جاری سرکاری کاغذات،پیدائشی سرٹیفکیٹ، پاسپورٹ، تعلیمی اسناد، رہائشی سرٹیفکیٹ، ذات پات کے سرٹیفکیٹس،فیملی رجسٹر، سرکاری الاٹمنٹ کے ثبوت، نیشنل رجسٹر آف سٹیزنزکاریکارڈ،اوردیگرمنظورشدہ دستاویزات۔ آدھار کیلئے خصوصی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔عوام کو مشورہ دیاگیاہے کہ وہ فوری طور پر اپنے تمام ضروری دستاویزات تیارکرلیں۔جس میں پیدائشی سرٹیفکیٹ،تعلیمی اسناد، رہائش کا ثبوت، والدین یا دادا دادی کے شناختی کارڈ،اورپرانے سرکاری کاغذات شامل ہوں۔ شہری تلنگانہ سی ای او کی ویب سائٹ پر جا کر 2002 ایس آئی آرریکارڈچیک کریں تاکہ پتاچل سکے کہ ان کے خاندان کے نام فہرست میں شامل ہیں یانہیں۔ مزید مشورہ دیاگیاکہ جعلی دستاویزات یاغلط معلومات ہرگز نہ دیں کیونکہ قانون کے مطابق اس پرکارروائی ہوسکتی ہے۔ ایس آئی آرمیں حصہ لینا ہر شہری کی ذمہ داری ہے تاکہ ووٹرلسٹ شفاف اورغلطیوں سے پاک بن سکے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق