
ممبئی ، 2 نومبر(ہ س)۔
نوی ممبئی کے کھارگھر علاقے میں حکومت کی جانب
سے ایک جدید حج ہاؤس قائم کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد عازمینِ حج کے لیے سہولیات کی
فراہمی میں اضافہ اور حج انتظامات کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ وزارتِ اقلیتی
امور اس منصوبے کو حج کے بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی اور اقلیتی برادری کی فلاح و
بہبود کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دے رہی ہے۔
پریس
انفارمیشن بیوروکی جانب سے دی گئی اطلاع
کے مطابق، وزارتِ اقلیتی امور کے سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار نے حج کمیٹی آف
انڈیا اور سنٹرل پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ داران کے ہمراہ مجوزہ مقام کا دورہ کیا۔
انہوں نے سائٹ پلان، ڈیزائن اور انفراسٹرکچر سے متعلق مختلف اجزاء کا معائنہ کیا
اور متعلقہ ٹیم کے ساتھ مکمل شیڈول، عملدرآمد کی حکمتِ عملی، اور تکنیکی تقاضوں پر
تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ دورانِ معائنہ کنیکٹیویٹی، سہولتوں اور لاجسٹکس کے امور
پر بھی زور دیا گیا تاکہ حجاج کرام کی ضروریات پوری طرح ملحوظ رکھی جا سکیں۔
اس موقع
سے قبل ممبئی میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت سکریٹری نے کی، جس میں
مہاراشٹر حکومت، حج کمیٹی آف انڈیا اور سی پی ڈبلیو ڈی کے سینئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں حج 2026 کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور موجودہ حج ہاؤس کے
ڈھانچہ جاتی معائنہ و بہتری سے متعلق امور زیرِ بحث آئے۔ اجلاس کے دوران اس بات پر
زور دیا گیا کہ تمام ادارے مل کر موثر رابطہ رکھیں تاکہ حجاج کرام کے لیے محفوظ
اور بغیر رکاوٹ حج انتظامات کو یقینی بنایا جا سکے۔
میٹنگ میں
اقلیتی فلاحی اسکیموں، خصوصاً پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم اور پردھان منتری
وراثت کا سموردھن کے نفاذ اور پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سکریٹری نے واضح کیا
کہ ان اسکیموں کے نتائج بروقت اور موثر انداز میں سامنے آنے چاہئیں، اور وسائل کا
شفاف و زیادہ سے زیادہ استعمال ضروری ہے۔ وزارت نے اعادہ کیا کہ حج خدمات سمیت اقلیتی
برادری کی مجموعی ترقی اور بااختیار بنانے کے اقدامات مسلسل جاری ہیں۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے